خیر پختونخوا دینی مدرسہ پر امریکی ڈرون حملہ - 8 افراد ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-22

خیر پختونخوا دینی مدرسہ پر امریکی ڈرون حملہ - 8 افراد ہلاک

/اسلام آباد
( پی ٹی آئی ) امریکہ نے آج پاکسیان کے قبائیلی علاقے کے ہنگو ضلع میں ایک دینی مدرسہ پر ڈرون حملہ کیا ۔ اس حملے میں 8افراد ہلاک ہوگئے اور 5دیگر افراد زخمی ہوگئے ۔ ہنگو کے تال علاقے میں واقع ایک دینی مدرسہ کو نشانہ بنایا گیا ۔ صبح 5بجے تال کے ڈگری کالج کے قریب دینی مدرسہ پر حملہ کیا گیا ۔ یہ علاقہ خیبر پختون خواصوبے میں شامل ہے ۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا جبکہ وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر سر تاج عزیز نے سینٹ کے اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے وعدہ کیا ہے کہ طلبان سے مذاکرات کے دوران امریکہ ڈرون حملے نہیں کرے گا ۔ امریکہ نے اپنے وعدہ کے خلاف آج ہنگو ٹاون میں دینی مدرسہ پر حملہ کرکے8افراد کو ہلاک کردیا ۔ امریکہ نے یکم نومبر کو ڈرون حملہ کرکے طالبان قائد کو ایک ایسے وقت ہلاک کردیا جبکہ حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات کی تیاری کررہی تھی ۔ طالبان کتساتھ مذاکرات کے لیے علماء کا وفد روانہ کیا جانے والا تھا ۔ لیکن مذکرات کے آغاز سے قبل امریکہ نے طالبا ن قائد حکیم اللہ محسود کو ہلاک کردیا ۔ اس طرح طالبا ن اور حکومت کے مذاکرات شروع نہیں ہوسکے ۔اس وقت عام طور پر الزام عائد لگایا گیاکہ امریکہ طالبا ن اور حکومت پاکستان کے مذاکرات میں رکاوٹ ڈال رہا ہے ۔ آج کا یہ حملہ ہے ۔ امریکی حکیم اللہ محسود کو ہلاک کرنے کے بعد کا پہلا حملہ ہے ۔ امریکی ڈرون حملہ میں دینی مدرسہ کے طلباء شامل ہیں ۔ البتہ مہلوکین کی ابھی شناخت نہیں ہوئی ہے ۔ دینی مدرسہ پر جب حملہ ہوا ہے تو جانی نقصان بھی مدرسہ سے وابستہ لوگوں کا ہونے کا اندیشہ طاہر کیا جارہا ہے ۔ ذرائع ابلاع کے مطابق دینی مدرسہ کے علماء کا تعلق حقانی نٹ ورک سے ہے ۔ دینی مدرسہ کے ذمہ داروں کا افغانستان کے طلبان حقانی نٹ ورک سے ربط بتایا جارہا ہے ۔ اس تازہ ڈرون حملے کے بعد امریکہ اور پاکستانی کے درمیان کشید گی میں آجائے گی ۔ قبل ازیں پاکستانی سیاست دانوں اورعوامی ھلقوں نے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ امریکہ طلبان اور حکومت پاکستان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو سبو تاج کیا ہے ۔ اس مقسد کے لیے امریکہ نے طالبان قائد حکیم اللہ محسود کو ڈرون حملہ کے ذریعہ ہلاک کردیا ۔ اس طرح مذاکرات کی بیل کو منڈ ھونے چڑھنے نہیں دیا ۔وزیر اعظم پاکستان کے خارجی امور کے مشیر سر تاج عزیز نے کل ہی ایوان بالا (سینٹ )میں تقرر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو واقف کروایاگیا کہ اس کے ڈرون حملے طالبان قائد حکیم اللہ محسود کی ہلاکت سے مذاکرات میں رکاوٹ ہوگئی ۔ یہ اطلاع پاکستان کے سرکاری ریڈیو نے دی ۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکہ نے یہ تیقن دیا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کے دوران ڈرون حملے نہیں کئے جائیں گے ۔آج کا یہ تازہ ڈرون حملہ کی وعدہ کی سراسر خلاف ورزی ہے ۔ سرتاج عزیز نے یہ واضح نہیں کیا کہ طالبان کے ساتھ کئی انداز میں مذاکراتی ربط قائم ہو اہے اور کس طرح امریکہ کو تازہ ترین مذاکراتی موقف سے واقف کروادیا گیا ۔ تاہم آج ڈرون حملہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان نئی کشدگی کا باعث بن جائے گا ۔
US drone attack on school in khyber pakhtunkhwa kills at least eight

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں