Clarification of Delhi saudi arabian embassy regarding nataqat program
دہلی میں قائم سعودی سفارت خانہ نے اپنے ایک صحافتی بیان میں کہا ہے کہ ہندوستانی ذرائع ابلاغ کے بعض گوشوں میں سعودی حکام کے نفاذ قانون اقدامات کے بارے میں اطلاعات شائع ہوئی ہیں۔ یہ اقدامات 3نومبر 2013تک دی گئی زائد مہلت کے اختتام کے بعد لیبر اور اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کئے گئے تھے۔ اخباری اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ نطاقات پروگرام کی وجہ سے ہندوستانی ورکرس کے لیے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ اس ضمن میں سفارت خانہ حسب ذیل حقائق کی وضاحت کرنے کا خواہاں ہے۔ نطاقات کا لیبر اور ریز یڈنسی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف نفاذ قانون اقدامات سے کوئی تعلق نہیں۔ تارکین وطن کو کسی سزا یا جرمانے کے بغیر اپنے قیام کو باقاعدہ بنانے کے لیے 6ماہ کی مہلت دی گئی تھی۔ یہ اقدامات بلا لحاظ قومیت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کئے جارہے ہیں جن کا مقصد اس بات کو یقینی بنا نا ہے کہ مملکت میں مقیم تمام تارکین وطن کا قانونی موقف درست رہے تاکہ ان کے مفادات اور حقوق کا بہتر انداز میں تحفظ کیا جاسکے۔ قانونی طور پر مقیم کارکن ان اقدامات سے قطعی متاثر نہیں ہوئے ہیں۔ جہاں تک مملکت میں مقیم ہندوستانی برادری کا تعلق ہے، اس مہلت سے ہندوستانی ورکروں نے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا یا ہے۔ دستیاب اعدادو شمار کے مطابق زائد از 1.4ملین ہندوستانیوں نے مہلت کی مدت کے دوران پانے قیام اور موقف کو باقاعدہ بنا یا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں