Congress not bothered about improving inflation: Modi
بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوارنریندرمودی نے آج بھاری افراط زرپر کانگریس کو تنقیدکانشانہ اورالزام عائدکیاکہ اس کے قائدین انتہائی مغرورہوگئے ہیں اور انہیں صورت حال کو بہتربنانے کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔کانگریس قائدین کے تکبرکود دیکھئے بھاری افراط زرکے باوجود انہیں صورتحال کوبہتربنانے کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔مودی نے راجستھان میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔نریندرمودی نے آج17نومبرکو دہلی میں راہول گاندھی کی ریالی میں سامعین کی کم تعدادپرنکتہ چنیے کی جب کہ انہوں نے راہول کی ریالی کااپنی ریالی سے تقابل کیاجس میں کثیرتعداد میں عوام نے شرکت کی تھی۔ایسی ریالیاں ہیں جہاں عوام کہتے ہیں کہ رکئے،مت جاےئے،رکئے مت جاےئے اورایسی بھی ریالیاں ہیں جہاں مجھے عوام سے معذرت خواہی کرنی پڑی کیونکہ وہ مجھے نہیں دیکھ سکے۔انہوں نے یہ بات کہی۔بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار بظاہر دہلی کی چیف منسٹر شیلاڈکشٹ نے ہجوم سے17نومبرکی ریالی میں اپیل کی تھی کہ کانگریس نائب صدر کی تقریرختم ہونے تک انتظار کریں۔حکومت راجستھان کے کام کاج پرعدلیہ کے تنقیدی ریمارکس کاحوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر گجرات نے کہاکہ اشوک گہلوٹ حکومت55مہینوں سے محوخواب ہے اورگزشتہ5مہینوں میں جاگ اٹھی ہے۔آیاحکومت انتخابات جیتنے کے لیے صرف ایک آلہ ہے۔انہوں نے یہ استفسارکیا۔گہلوٹ نے دعوی کیاتھاکہ راجستھان نمبر ایک ریاست ہے۔میں ان کے دعوے کی یہاں تائیدکرتاہوں،۔یہ درج فہرست قبائل کے خلاف مظالم،عزیبوں کو پینے کے پانی کی سہولت اورمجرمانہ الزامات پرجیل میں وزراء کی اعظم ترین تعدادحامل ہونے کے لیے یہ نمبرایک ہے۔مودی گجرات کے تعلق سے ان کے ترقی کے دعوؤں پرگہلوٹ کی تنقیدپرروشنی ڈال رہے تھے اورکہاکہ اس کو ہندوستان میں اوربیرونی ممالک میں تسلیم کیاگیاہے اورانہیں اس کے لئے راجستھان کے چیف منسٹرکی سندکی ضرورت نہیں ہے۔راجستھان اورگجرات کی جیوگرافی تقریبایکساں ہے۔میں نے پاکستان کی سرحد تک پانی کودستیاب بنانے کے لیے طویل پائپ لائنیں بچھائی ہیں۔یہ پائپ لائنیں اتنی بڑی ہیں کہ گہلوٹ جی اوران کاخاندان ایک ماروتی کارمیں ان پرسفر کرسکتاہے۔انہوں نے ریاست کے کثیرحصوں میں معیاری پانی کی عدم دسیتابی کا حوالہ دے رہے تھے۔کرپشن کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوپی اے حکومت اراضی تاپانی اورآسمان سے ہرایک جگہ اسکامس میں مبینہ طورپرملوث ہے۔کالے دھن کامسئلہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یوپی اے حکومت بدعنوان افراد کاتحفظ کررہی ہے اور مزید کہاکہ ایک ایساقانون ہوناچاہئے جواس بات کو یقینی بنائے کہ حکومت ملک اوربیرونی ممالک میں درج رجسٹرڈ بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات سے باخبر ہوسکے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں