بی جے پی کی منفی اور تخریبی سیاست سے ملک کا ماحول کشیدہ - منموہن سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-18

بی جے پی کی منفی اور تخریبی سیاست سے ملک کا ماحول کشیدہ - منموہن سنگھ

manmohan-modi
وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ نے نریندرمودی کوراست حملوں کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اپنے حریفوں کورسواکرنے کے لیے بی جے پی لیڈر حقائق کو توڑمروڑکررہے ہیں اوران کی کردار کشی کررہے ہیں۔بی جے پی ملک میں منفی اور علیحدگی پسندی کی ماحول پیدا کررہی ہے۔انہوں نے سیاست کے معیارکواتناپست اورگھٹیابنادیاہے کہ ان کا کوئی معیاری نظرنہیں آتا۔منموہن سنگھ نے مودی کانام لیے بغیر صرف گجرات کے بڑے بی جے پی لیڈر کے طورپران کی طرف اشارہ کیا۔انہوں نے کہاکہ گجرات کے ترقیاقی ماڈل پرکئی سوالیہ نشان لگائے جاچکے ہیں۔بی جے پی کے امیدواردروغ گوئی سے کام لیتے ہوئے محض انتخابی فوائد حاصل کرنے اپنے حریفوں کو جارحانہ انداز میں تنقید کانشان نہ بنارہے ہیں۔گجرات کا ماڈل انتہائی ناقص ہے،جوتمام ہندوستان کے لیے قابل قبول نہیں ہوسکتا۔یہ ملک بہت بڑااوروسیع وعریض ہے۔تمام علاقوں کے لیے ایک ہی ماڈل کارآمدنہیں ہوسکتا۔منموہن سنگھ مدھیہ پردیش کے شہرجبل پور میں انتخابی ریالی سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی لیڈروں نے سیاست کے معیارکوانتہائی پست درجہ پرپہنچادیاہے۔وہ انتہائی گھٹیامعیارپیش کررہے ہیں۔عوام کو چاہیے کہ وہ اس بات پرغوروفکرکریں کہ اگرایسی پارٹی کو اقتدار حاصل ہوجاناہے،جو صرف اور صرف مخالفین کردار کشی اوران کی تحقیروتذلیل میں دلچسپی رکھتے ہیں،توپھراس ملک کاکیاحشرہوگا۔مودی بیانوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ انہوں نے کئی مرتبہ تاریخ کے ساتھ کھلواڑ کیاہے۔اس سے پتہ چلتاہے کہ یہ کس پرلے درجہ کاآدمی ہے،جس پرصرف لوگوں کورسواکرنے کا جنون سوار ہے۔وہ ہر وقت جھوٹ بولتارہتاہے۔جوش اور جنوں کے ساتھ کانگریس پر حملہ کرنااس کی عادت سی ہوگئی ہے۔جوش اورجذبہ اگرمثبت ہوتوکارآمدثابت ہوتاہے۔اگریہی جذبہ منفی رخ اختیارکرتاہے توپھرنقصاندہ ثابت ہوتاہے۔حریف پارٹی کے قائدین کی بے حرمتی کرنابی جے پی کامرغوب مشغلہ بن گیاہے۔انہیں کی کسی بھی قسم کی صحت مندتنقیدکرنانہیں آتا۔جب کہ تنقیدکرناجمہوریت کے لئے اچھی بات ہوتی ہے۔تعمیری کی بڑی اہمیت ہے۔عوام کویہ بتاناضروری ہے کہ اپوزیشن جماعتیں کیاکرناچاہتی ہیں۔ان کا متبادل پروگرام کیاہے،پالیسیاں کیاہیں؟موجودہ حکومت میں خامیاں کیاہیں؟ان باتوں سے ہٹ کربی جے پی لیڈروں کو صرف ایک ہی بات کا شغف رہاہے اور وہ ہے دوسروں کی مذمت کرنا۔گذشتہ چندماہ سے ملک میں یہی سب کچھ دیکھاجارہاہے۔سیاسی مباحث کا معیار پست ہوتاجارہاہے۔منفی سیاست کا ماحول پیدا ہوگیاہے اوراس کے لیے بی جے پی ذمہ دار ہے۔اسی نے اس طرح کاماحول پیداکیاہے۔زعفرانی پارٹیوں کو چاہیے کہ وہ اپنا محاسبہ کرے،اپنے نظریہ پرنظر ثانی کرے۔اگریہی اس کی روش جاری رہی تواس پارٹی سے کسی اچھائی کی توقع نہیں کی جاسکتی۔منفی سیاست اور علیحدگی پسندی یہی بی جے پی کی خصوصیات رہی ہیں۔وزیراعظم نے یاددلایاکہ بی جے پی کچھ عرصہ قبل ماضی کے کئی کانگریسی لیڈروں کی ستائش کرتی رہی ہے۔لیکن اچانک حالیہ عرصہ میں اس کارویہ تبدیلی ہوگیا۔منموہن سنگھ نے بی جے پی کویاددلایاکہ وہ اس بات کوفراموش نہ کریں کہ یہ وہی سردار پٹیل تھے ،جنہوں نے آر ایس ایس پرپابندی عائد کی تھی۔وزیراعظم نے مدھیہ پردیش کی شیوراج سنگھ حکومت کواقتدارسے بے دخل کرنے کی عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ریاست میں کمسن بچوں کی اموات،خانگی کی شرح میں اضافہ ہواہے اور خواتین کی آبادی کم ہوتی جارہی ہے،ترقی کا ماحول بالکل نظرنہیں آتا،سڑکیں انتہائی خستہ ہیں۔ان حقائق کودیکھنے کے بعد بڑی حیرت ہوتی ہے کہ بی جے پی لیڈرترقی کی باتیں کیوں کرتے ہیں۔

Narendra Modi, BJP vitiating atmosphere with politics of negativism: Manmohan Singh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں