بی جے پی کے فرقہ پرست نظریہ سے چوکس رہنے وزیر اعظم کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-22

بی جے پی کے فرقہ پرست نظریہ سے چوکس رہنے وزیر اعظم کی اپیل

وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ نے بی جے پی کو جارحانہ اندازمیں تنقیدکانشانہ بناتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس پارٹی سے دوررہیں،جواپنے فرقہ وارانہ نظریہ کو چھپاتے ہوئے سیکولر ہونے کادعوی کررہی ہے۔بلکہ وہ سیکولرازم کی نئی توضیحات وتشریحات کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس ہی وہ واحدجماعت ہے جوملک ومعاشرہ کو متحد رکھتے ہوئے حقیقی منزلیں طے کرسکتی ہے۔بی جے پی کی طرح کانگریس نے کبھی بھی منفی سیاست یقین نہیں رکھا۔کانگریس نے ہمیشہ سے ہی شائستگی کی زبان استعمال کی،جب کہ بی جے پی لیڈراپنے حریفوں کے لیے گھٹیازبان کا ستعمال کرتے ہیں۔جئے پورکے رام لیلامیدان میں انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے ان خیالات کااظہار کیا۔راجستھان کی200 رکئی اسمبلی کے لیے یکم دسمبرکوووٹنگ ہونے والی ہے۔وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ فرقہ وارانہ نظریہ رکھنے والی جماعتوں سے چوکس رہیں اورعلیحدگی پسندطاقتوں سے دوررہیں۔انہوں نے یوپی اے کے دورحکومت میں کانگریس کی کامیابیوں اورپالیسیوں پرتفصیلی روشنی ڈالی۔انہوں نے کہاکہ ان کی پارٹی نے کبھی بھی دروغ گوئی کاسہارانہیں لیا۔کیوں کہ عوام نجوبی جانتے ہیں کہ کس پارٹی کی حمایت کی جائے اورکس کی نہیں۔منموہن سنگھ نے بی جے پی لیڈروں کی دروغ بیانی کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی لیڈر ہردن غلط حقائق پیش کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔عوام کو چاہیے کہ وہ ان کے دعوے اوربیانات کوپرکھیں اورحقائق کاپتہ چلائیں۔مودی کانام لیے بغیر انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے ایک چیف منسٹر نے راجستھان میں اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی پرراجستھان حکومت کو ہدف تنقیدبنایاتھا۔دوسروں پر تنقیدکرنے سے پہلے مودی کواپنے گربیان میں جھانک کردیکھناچاہیے کہ خودان کی ریاست میں اقلیتوں کے ساتھ کیاسلوک کیاگیا۔سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے خودنریندرمودی کو راج دھرم کے اصولوں کاپاس ولحاظ کرنے کامشورہ دیاتھا۔گجرات فسادات پرنریندرمودی آج تک ساری دنیامیں بدنام اورسوالیڈرسمجھے جاتے ہیں۔

نئی دہلی۔
عوامی شعبہ کی کمپنیوں کو مزیدمسابقتی بننے کی تائیدکرتے ہوئے وزیراعظم منموہن سنگھ نے آج کہاہے کہ عوامی شعبہ کے اداروں کو عظیم تر خود اختیاری فراہم کرنی چاہئے اور اسے بیوروکریسی کے کنٹرول سے آزاد کیاجاناچاہئے۔برکس کامپیٹیشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ہماری حکومتیں بڑے پیمانہ پرمسابقتی غیرجانبدارانہ پالیسیاں اپنائیں۔مسابقتی غیرمسابقتی جانبداری کے لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومتیں قانونی اور مالیہ کے اختیارات کااستعمال نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کاحل عوامی شعبہ کے اداروں کوعظیم ترخوداختیاری دینے میں ہے اورانہیں بیوروکریسی کے کنٹرول سے آزاد کرناہے۔اجلاس میں برازیل،روس،ہندوستان،چین اورجنوبی افریقہ(برکس)ممالک کے عہدیداروں نے شرکت کی۔برکس ممالک میں مشترکہ طور پر3بلین آبادی ہے جن کا مجموعی گھریلواوارتقریبا14ٹریلین ڈالر کاہے اوراس کے تقریبا4ٹریلین امریکی ڈالر کے زرمبادلہ کے محفوظات ہیں۔دوروزہ کانفرنس میں مختلف مسائل اورچیلنجس بشمول پبلک پروکیورمنٹ اورمسابقت کی کلچر کوقائم کرنے جیسے مسائل پرتبادلہ خیال کیاجائے گا۔اس سال کی کانفرنس کا عنوان کامپیٹیشن انفورسمنٹ ان بوکس کنٹریزایشواینڈچیلنجس ہے۔

Dr. Singh called upon the people to confirm the veracity of the BJP leaders’ claims before accepting them.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں