حکومت کے مقرر کردہ ناظم درگاہ اجمیر شریف کے نذرانوں کے ذمہ دار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-14

حکومت کے مقرر کردہ ناظم درگاہ اجمیر شریف کے نذرانوں کے ذمہ دار

راجستھان ہائی کورٹ نے آج ایک تاریخی فیصلہ میں درگاہ اجمیر شریف کے حکومت کی جاننب سے مقرر کردہ ناظم کو ہدایت دی ہے کہ وہ درگاہ کے نذرانوں کی وصولی اور تقسیم کی ذمہ داری سنبھال لے ۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ دیوان اور ان کے پیروؤں کو درگاہ کے احاطہ میں داخل ہونے اور بیٹھنے سے نہیں روکا جائے گا ۔ مرکزی حکومت کے ڈپٹی سکریٹری رتبہ کے حامل عہدیدار کو ناظم کی حیثیت سے مقرر کیاگیا۔ یہ حکم دیوان سید آل علی خاان عبدالکلام اوردوسروں کی درخواستوں کے جوب میں جاری کیا گیا ۔درخواست گذاروں کے مطابق نذرانوں کی وصولی اور ان کی تقسیم کا نظام قبل ازیں خادمین چلاتے تھے ۔ خادمین نے مبینہ طور پر دیوان اور اان کے نمائندوں کو درگاہ کے اندر بیٹھنے کی اجازت نہیں دی تھی ۔ دیوان سید آل رسول نے اپنی درخواست میں کہا کہ خادمین انہیں اور ان کے فرزند یا فرقہ کے ارکان کو درگاہ میں داخل ہونے اور بیٹھنے اور مرزا کے پاس جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ حالانکہ دیوان، حضرت خواجہ معین الدین چشتی کی اولاد میں سے ہیں ۔اور 3مئی 1993کو نذرانوں ، تحائف سے متعلق ایک دعوی میں ان کے حق میں فیصلہ سنایا ۔ موجود تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب دیوان کے خاندان کی جانب سے 1991میں ایک نچلی عدالت نے ایک فیصلہ پر عمل آوری کا معاملہ پیش کیا گیا تھا اور اس پر عمل آوری کے لئے ایک ریسور کے تقرر کی درخواست کی گئی تھی ۔ خادمین اور دیوان دونوں نے ان احکامات پر تنقید کی تھی ۔ ریسور کے تقرر کو "خراب "قرار دیتے ہوئے جسٹس بیلا دیویدی کی واحد رکنی بنچ نے کہا کہ ایک ناقابل تروید حقیقت ہے کہ روزانہ ملک بھر سے اور بیرون ملک سے زائرین کی ایک بڑی تعداد درگاہ آتی ہے اور درگاہ کے مختلف حصوں میں مختلف مقاصد کے لئے نذرانے پیش کرتی ہے ۔ اسی لئے ایک بیرونی شخص کا ریسور کی حیثیت سے تقرر منصفانہ وصاحب ایکٹ 1955کے تحت مرکزی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ ناظم کو ہدایت دی کہ وہ نذرانوں کی ذمہ داری سنبھالے۔

Central Government appointed the management of the affairs of Ajmir Dargah Sharif

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں