آروشی ۔ ہمیراج قتل کیس - تلوار جوڑے کو سزائے عمر قید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-27

آروشی ۔ ہمیراج قتل کیس - تلوار جوڑے کو سزائے عمر قید

خصوصی عدالت سی بی آئی نے آروشی۔ہمیراج دہرے قتل کیس میںآج ڈنٹسٹ جوڑے راجیش تلوارکوسزائے عمرقیدسنائی ۔تلوار جوڑے کی14سالہ لڑکی آروشی اوران کے گھریلوملازم ہیمراج کے قتل کی واردات لگ بھگ ساڑھے پانچ سال قبل پیش آئی تھی۔ایڈیشنل سشن جج شیام لال نے ڈنٹسٹ جوڑے راجیش تلوار(49سالہ) اورنپورتلوار(48سالہ)کوکل،خاطی قراردیاتھا۔عدالت نے اس خاطی جوڑے کوسزائے موت دینے کی سی بی آئی کی درخواست مستردکردی۔اس طرح یہ جوڑاسزائے موت سے بچ گیا۔قبل ازیں وکیل سی بی آئی نے کہاتھاکہ کیس"بدترین نوعیت کے نادرکیس کے زمرہ میںآتاہے"۔سنسنی خیزکیس نے ساری قوم کی اپنی جانب کھینچ لی تھی کیونکہ قتل کا جرم ایک انتہائی الجھن آمیزتھا۔وکیل سی بی آئی آرکے سائنی استدلال پیش کیاکہ قتل کی واردات،ایک سفاکانہ قتل ہے اور"بدترین نادرکیس کے زمرہ میںآتاہے"وکیل صفائی تنویرمیرنے سی بی آئی کے اس استدلال کاردکیااورکہاکہ ان کے موکلین کے خلاف شواہد کمزور ہیں۔انہوں نے تلوارجوڑے کے لئے سزامیں نرمی کی درخواست کی۔یہ مباحث صرف5منٹ جاری رہے۔اس کے بعد جج نے کارروائی ملتوی کردی اورکہاکہ سزاکاعلان شام4.30بجے کیاجائے گا۔اس دوران تلوار جوڑا کمرہ عدالت میں سکون سے بیٹھا رہا۔اس ڈنٹسٹ جوڑے کوثبوت وشوائدمٹانے پربھی5سال کی سزائے قیدسنائی گئی۔پولیس کے پولیس کے پاس غلط ایف آئی آردرج کرانے پرراجیش تلوار کومزیدایک سال کی قیدکی سزاسنائی گئی۔تمام سزاؤں پرعمل ایک ساتھ ہوگا۔عدالت نے سی بی آئی کے فراہم کردہ اقعاتی شواہدپرزبردست انحصارکیا۔یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگاکہ کیس،بے راہ روی اورجنسیت،،پولیس چہ میگوئیوں،سی بی آئی کے موقف کے بارے میں نشیب وفرازاورمیڈیاکی جانبداری جیسے الزامات کی رومیں بہہ گیاتھا۔جج نے،انسانیت کی تاریخ میں پیش آئے بعض عجیب وغریب واقعات کاحوالہ دیا۔ایسے واقعات میں بعض افراد نے خوداپنی اولادکوہلاک کردیاتھا۔تلوارجوڑے کوقانون تعزیرات ہندکی دفعات302(قتل)،201(ثبوت وشواہدکوضائع کرنے کی حرکت)اور34(ارتکاب جرم کے لئے مشترکہ نیت)کے تحت خاطی قراردیاگیاتھا۔راجیش کو،علیحدہ طورپراس جرم کے لئے بھی خاطی قراردیاگیاکہ اس نے ہیمراج کے ہاتھوں اپنی دخترکے قتل کی غلط اطلاع پولیس کودی تھی۔سی بی آئی کاکہناہے کہ ڈنٹسٹ جوڑے نے15اور16مئی2008کی درمیانی شب کونوئیڈامیں اپنے مکان میںآروشی اورہیمراج کاقتل کیا۔سی بی آئی کایہ بھی کہناہے آروشی اورہمیراج کوقابل اعتراض حالت میں پائے جانے کے بعد جوڑے نے برہمی کے عالم میں یہ قتل کیا۔سی بی آئی کاکہناہے کہ نپورنے اس جرم میں مدددی تھی۔اسی دوران راجیش کے بھائی دنیش نے کہاہے کہ سزاکے خلاف الہ آبادہائی کورٹ یقینااپیل کی جائے گی۔"لڑائی توابھی شروع ہوئی ہے،یہ جاری رہے گی"۔دنیش نے کہاکہ بہت سے ثبوت وشواہدکونظراندازکردیاگیا۔سی بی آئی کاکہناہے کہ دہرے قتل کی وادات،ناموس کی حفاظت کے نام پرہلاکت کاکیس ہوسکتاہے۔آروشی کاگلاکٹاہواتھا۔پولیس نے ابتداآروشی کے قتل پرگھریلو ملازم ہیمراج پرالزام لگایاتھا کیونکہ یہ ملزم لاپتہ تھا۔24گھنٹے بعدہی ہیمراج کی خستہ نعش،تلوارجوڑے کے مکان کی چھت پر ملی۔اس نعش کابھی گلاکٹاہواتھااورسرپرزخم تھے۔جج نے کل،204صفحات پرمشتمل اپنے فیصلہ میں کہاتھاکہ"اس کیس کواب انجام کوپہنچانے اوریہ کہنے کاوقت آگیاہے کہ یہ امرشبہ سے بالاتراندازمیں ثابت ہوگیاہے کہ ملزمین،جرم کے مرتلبین ہیں۔والدین،اپنے بچوں کے بہترین محافظین ہوتے ہیں۔یہ انسانی فطرت ہے لیکن انسانیت کی تاریخ میں بعض عجیب وغریب واقعات بھی ہوئے ہیں جن میں والداوروالدہ(ہی)اپنی اولاد کے قاتل ہوئے۔انہوں نے(تلوارجوڑے نے)خوداپنی بٹیے کوختم کردیاجس نے اپنی زندگی کی،بمشکل14بہاریں دیکھی تھی۔اس جوڑے نے گھریلوملازم کوبھی ہلاک کیا۔اس حکم کوکہ'توکسی کوہلاک مت کر،اورقرآن مقدس کی اس حکم نہی کوکہ،کسی کی زندگی نہ لے جوخدانے مقدس بنائی ہے،کی خلاف ورزی کرنے میں اس جوڑے کوذرابھی ندامت یاتاسف نہیں ہوا۔جج شیام لال،جاریہ ماہ کے ختم پراپنے عہدہ سے سبکدوش ہونے والے ہیں۔

Aarushi Talwar murder: Couple sentenced to life in prison in death of teen daughter

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں