ساحلی آندھرا اور رائلسیما میں بڑے پیمانہ پر یوم تاسیس آندھرا پردیش تقاریب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-02

ساحلی آندھرا اور رائلسیما میں بڑے پیمانہ پر یوم تاسیس آندھرا پردیش تقاریب

رائلسیما اور ساحلی آندھرا میں آندھرا پردیش کا یوم تاسیس آج بڑے پیمانے پر منا یا گیا جبکہ تلنگانہ کے حامیوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ کلکٹر ان نے سیما آندھرا کے اضلاع بشمول سریکا کلم ، مغربی گوداوری اور کرنول میں منعقدہ سرکاری تقاریب میں قومی پرچم لہراتے ہوئے ان کی صدارت کی۔ ریاست آندھر ا پردیش کی تشکیل کا جشن منانے اور متحدہ آندھر اپردیش "سمکھیا آندھرا"کے مطالبہ کے اظہار کے لئے متحدہ ریاست کے حامیوں نے مختلف مقامات پر ثقافتی شوز اور دیگر پروگرامس منعقد کئے۔ دریں اثنا ٹی آر ایس و دیگر تلنگانہ حامی جو اسی دن یوم دغا بازی منا رہے تھے علاقہ کے دیگر مقامات کے علاوہ حیدر آباد اور ورنگل میں سیاپ پرچم لہراتے ہوئے اجتجاجی ریالیاں بھی نکالیں۔

نئی دہلی
آندھر اپردیش کے 57ویں ویم تاسیس کے موقع پر ریاست کی تقسیم کے مخالف ارکان پارلیمنٹ نے بتا یا کہ ان کا ہنوز اٹل ایقان ہے کہ ریاست کی تقسیم سے گریز کیا جاسکتا ہے۔ رائلسیما اور ساحلی آندھرا کے منتخبہ ارکان نے بتا یا کہ آندھرا پردیش کا یوم تاسیس ریاست کی عوام نے حسب معمول جوش و خروش سے منا یا۔ ریاست کی تشکیل 1956میں سابقہ مدراس پریسیڈنسی سے عمل میں آئی تھی۔ راجم پیٹ پارلیمانی حلقہ کے نمائندوہ و کانگریسی رکن پارلیمنت سائی پرتاب نے بتا یا کہ انہوں نے متحدہ ریاست کی دعا کرنے کے لئے اننت پور کے قدیم مندر کا دورہ کیا۔ انہوں نے فون پر پی ٹی آئی کو بتا یا کہ انہوں نے آبائی موضع کے ایک ہزار سال قدیم رنگاناتھ سوامی مندر کا دورہ کیا اور یہ دعا کی کہ آندھر اپردیش کو تقسیم نہ کیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ رائلسیما علاقہ کے عوام ریاست کی تقسیم پر کانگریسی ہائی کمان کے فیصلہ سے شدید دکھی ہیں۔ انہوں نے بتا یا کہ اننت پور ، کرنول ، کڑپہ اور چتور جیسے رائلسیما کے اضلاع تقسیم کی صورت میں شدید متاثر ہوں گے۔ ہو خود بھی ایک پسماندہ علاقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ حلقہ لوک سبھا کے انکاپکی کے رکن پارلیمنٹ سہم ہری جیسے متعدد افراد کے لئے یہ بات نا قابل تصور ہے کہ موجودہ یوم تاسیس آندھر ا پردیش کی تقسیم نہیں ہوگی اور یہی وجہ ہے کہ سیما آندھرا علاقہ میں معمول کے مطابق تقاریب منعقد کی گئیں۔ دریں اثنا ٹی ڈی پی رکن پارلیمنٹ مدو گلا وینو گو پالا ریڈی نے یوم تاسیس آندھرا پردیش کو بائیکاٹ کرنے پر تلنگانی وزرا کی مذمت کی۔ ریڈی نے تلنگانہ قائدین سے دریافت کیا کہ ریاست ہنوز متحد ہے اور آپ ملک کا کس قدر احترام کرتے ہیں۔ ریڈی نے یہ سوال ان تلنگانہ قائدین سے کیا جنہوں نے تقاریب میں شرکت نہیں کی۔ اس کے بر خلاف تلنگانہ کے کانگریسی لوگ سبھا رکن پارلیمنٹ پونم پربھا کر نے یوم تاسیس آندھرا پریش تقاریب میں شرکت نہ کرنے پر تلنگانہ وزرا کی تائید کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتا یا کہ ہم یوم تاسیس آندھرا پردیش کو یوم سیاہ سمجھتے ہیں لہذا تلنگانہ وزرا اس میں شرکت نہیں کر رہے ہیں۔ مزید براں وزرا گذشتہ تین سالوں سے تقاریب میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔

Andhra Pradesh formation day functions

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں