بنگال کے سرکاری ہسپتالوں کا ناکارہ نظام - علاج کے دوران اموات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-20

بنگال کے سرکاری ہسپتالوں کا ناکارہ نظام - علاج کے دوران اموات

درگا پوجا کی چھٹیوں کے دوران سرکاری ہسپتالوں کا ناکارہ نظام پھر سامنے آگیا ہے۔ ریاست کے دو اضلا ع کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کا وہاں کی صحت خدمات پر خاصااثر پڑاہے ۔گزشتہ تین دنوں میں ریاست کے دوضلع بانکوڑہ اور مالدہ میں علاج کے دوران تقریبا 35بچوں کی موت ہوگئی ۔بانکوڑہ سملنی میڈیکل کالج اینڈہاسپٹل میں گزشتہ 72گھنٹوں میں17بچوں کی موت ہوئی ہے ،جب کہ مالدہ ضلع میں گزشتہ تین دنوں میں 18بچوں کی موت ہوئی ۔مقامی لوگوں نے اس کی موت کیلئے ڈاکٹروں پر لاپرواہی کا الزام لگایا ہے ،جبکہ دونوں ہی ہسپتا لوں کے سپر نٹنڈوں نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کل صبح 11:30بجے مرکزی وزیر مملکت برائے صحت ابو ہاشم خان چودھری مالدہ اسپتال پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا ۔انہوں نے ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ سے بھی ملاقات کی ۔بعد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے اس واقعہ کے لئے ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھرایا ۔انہوں نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے اسے ان اموات کا ذمہ دار قرار دیا ۔انہوں نے ہسپتال کے دورہ کے بعد کہا کہ ریاستی حکومت سرکاری فنڈ کا استعمال صحت پر کرنے کے بجائے تہواروں کے انقعاد اور کلبوں پر خرچکررہی ہے ۔ا نہوں نے وزیر اعلی ممتا بنرجی پر الزام لگایا کہ انہیں زمینی حقائق کا علم نہیں۔مرکزی وزیر نینو زائید بچوں کی موت کیلئے ریاستی حکومت کی لاتعلقی کو ذمہ دار ٹھرایا ۔وزیر نے کہا کہ حاملہ خواتین غذائی قلت کا شکار ہیں ۔اس وجہ سے پیدائش کے وقت بچے بچے کا وزن کم اور انہیں سانس کی تکلیفہورہی ہے ۔ انہوں نے پوچھا کہ حاملہ خواتین کے لئے آئی سی ڈی ایس سینٹر کے ملازمین کیا کررہے ہیں،سمجھ میں نہیں آتا ۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی مالدہ میڈٰیکل کالج میں بچوں کی موت ہوچکی ہے۔بچوں کی موت کو روکنے میں ریاستی حکومت پوری طرح سے ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ بچوں کے ہسپتال کی خدمات ناکام ہیں۔انہوں نے پورے معاملے کی جانچ کرکے مرکزی حکومت کو واقف کرانے کا یقین دلایا ۔انہوں نے کہا کہ اب ان واقعاتکو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مسٹر خان نے کہا کہ ریاست میں زچہ بچہ کی صحت کیلئے کسی بھی موثر منصوبہ پر عمل نہیں کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کے 34برسوں کی تاریخ میں بچوں کی اتنی اموات کبھی نہیں ہوئیں جتنی گزشتہ دو برسوں کے دوران ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہلی لوٹنے کے بعد وہ ریاستی حکومت سے ایک رپورٹ کا مطالبہ کریں گے کہ ان اموات کو روکنے کیلئے کوئی قدم کیوں نہیں اٹھایا گیا۔ مالدہ میڈیکل کالج وہاسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ایم راشد نے بتایا کہ یہاں ریفر کئے گئے تمام بچوں کی حالت نازک تھی۔ان کا وزن بھی کافی کم تھا ۔گزشتہ 24گھنٹے میں آٹھ بچوں کی موت ہوئی ہے ۔یہاں ریفر کئے گئے معاملے شمالی دیناجپور،مرشد آباد اور یہاں تک کہ بہار وجھاڑ کھنڈ سے بھی تھے۔وہیں ،مالدہ میڈیکل کالج وہسپتالکے وائس اچھل بھدر نے کہا کہ کن وجوہات سے بچوں کی موت ہوئی ہے ،اس کی مکمل رپورٹ دفتر صحت کو بھیج دی گئی ہے۔اس بارے میں جو بھی کہناہے،ریاست محکمہ صحت ہی کہے گا۔

unservicable system of bengal hospitals

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں