ممبئی میں عید الاضحی کے تہوار پر مہنگائی کا اثر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-18

ممبئی میں عید الاضحی کے تہوار پر مہنگائی کا اثر

ہر سال کی طرح امسال بھی عید الا ضحی کاتہوارممبئی میں جوش و خروش کے ساتھ منا یا گیالیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی کا اثراس بار صاف دکھائی دیا کیونکہ امسال دیو نارمذبح میں تاجردو لاکھ 25ہزاربکرے فروخت کرنے کے لیے لائے تھے لیکن ان میں سے صرف ایک لاکھ90ہزار بکرے ہی فروخت ہو پائے جبکہ دو دنوں دس ہزار626بیلوں کی قربانی دی گئی امسال قربانی کے بکرے کافی تعداد میں تھے لیکن قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے خریدار جو پچھلے سال دو بکرے خرید رہے تھے انہوں نے اس بار ایک ہی بکرا خریدا۔عید الضحی کے دوسرے دن شام تک دیونار مذبح میں ایک لاکھ 90ہزاربکرے فروخت ہوچکے تھے جبکہ پہلے دن 4ہزار326بیل اور دوسرے دن 6ہزار 300بیلوں کی قربانی کی گئی۔ گوونڈی میں رہائش پذیر عمران شیخ اور ان کے ساتھیوں نے کہا کہ امسال دیونار مذبح میں بکرے تو کافی تعداد میں تھے لیکن قیمت زیادہ ہونے کہ وجہ سے اس بار دو یا تین افراد نے مل کر بڑے جانور خریدے اور قربانی کی۔ بتا یا جاتا ہے کہ عید الضحی والے دن مارکیٹ میں بکروں کی تعداد کم رہتی تھی امسال دوسرے دن بھی بکرے کافی تعداد میں ہونے کی وجہ تاجروں نے بکروں کی قیمت میں کمی ضرور کی لیکن خریدنے والے گاہک کم تھے۔ انہوں نے یہ بھی بتا یا کہ درمیان میں رک رک کر ہونے والی بارش سے کھلے آسمان کے نیچے رہنے والے تاجروں نے گھبرا کر بکروں کو جلد فروخت کرنے میں اپنی عافیت سمجھی تو کئی تاجروں کے بکرے منہ مانگی رقم ملنے کے چکر میں بارش میں بھیک گئے جس سے زیادہ تر بکرے بیمار پڑنے لگے تھے اور بیماری کی وجہ کئی بکرے مر بھی گئے خریداروں کو اپنے بیمار جانوروں کا علاج بھی کرانا پڑا تھا۔ دیونار مذبح کے جنرل منیجر پرمود ڈیٹھے نے بتا یا کہ گزشتہ سال کے مقابلے امسال بکرے کافی زیادہ آئے تھے۔ انھوں نے بتا یا کہ گزشتہ سال 2لاکھ 11ہزار 225بکرے فروخت ہوئے تھے جبکہ امسال فروخت ہوئے بکروں کی تعداد ایک لاکھ 90ہزار ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال بکرا خرید کر لے جانے والوں سے کوئی فیس نہیں لی گئی۔ انہوں
نے بتا یا کہ بقیہ جانوروں کی قربانی جمعہ کی شام تک ادا کردی جائے گی انھوں نے کہا کہ دیونار میں قربانی کے دوران کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

The effect of inflation on Eid al-Adha festival in Mumbai

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں