مہارشٹرا ریاستی وزیر برائے اسکولی تعلیم فوزیہ خان کا بیڑ میں خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-07

مہارشٹرا ریاستی وزیر برائے اسکولی تعلیم فوزیہ خان کا بیڑ میں خطاب

FOUZIYA KHAN MADAM BEED
لاکھوں روپئے لیکرتعلیمی اداروں نے تقرر کئے ہوئے اساتذہ کیسے معیار تعلیم کو بڑھائیں گے؟
مہارشٹرا ریاستی وزیر برائے اسکولی تعلیم فوزیہ خان کا بیڑ میں سنسنی خیز سوال

طالب علم مرکوز تعلیم کے ذریعے معیار تعلیم میں اضافہ اور بدلتے نصاب کے ساتھ اساتذہ کو اپڈیٹ رکھنے کی خاطر اساتذہ کے لئے تربیتی پروگرام لئے جانا ضروری ہے ۔اساتذہ ایماندارانہ طور پر درس و تدریس کے امور انجام دیں تاکہ قوم و ملت کے طلباء کا مستقبل روشن کیا جا سکے۔تعلیمی اداروں کے ذریعے اساتذہ کے تقرر کے دوران ان کی قابلیت اورلیاقت کو پرکھنا چاہیے۔تقرر کے لئے روپیوں کا لین دین ہوتا ہے تو بہت بری بات ہے لاکھوں روپئے لیکر تعلیمی اداروں نے تقرر کئے ہوئے اساتذہ معیار تعلیم کو آگے کیسے بڑھائینگے ؟ اس طرح کا اظہار خیال ریاست کے وزیر برائے بہبود خواتین و اطفال، اسکولی تعلیم، انفارمیشن اور رابطہ عامہ،ثقافت ،صحت عامہ ،شعبہ اقلیت بہبود محترمہ فوزیہ خان صاحبہ نے بیڑ میں فیڈریشن آف مائناریٹی ایجوکیشنل انسٹیوٹ،ضلع پریشد شعبہ تعلیمات اورانجمن اشاعت تعلیم بیڑ کی جانب سے منعقدہائی اسکول اساتذہ کی مضامین سے متعلق تربیتی پروگرام کے افتتاحی اجلاس سے مخاطب ہو کر کیا۔
تفصیلا ت کے مطابق بیڑ میں فیڈریشن آف مائناریٹی ایجوکیشنل انسٹیوٹ،ضلع پریشد شعبہ تعلیمات اورانجمن اشاعت تعلیم بیڑ کی جانب سے منعقدہائی اسکول اساتذہ کی مضامین سے متعلق تربیتی پروگرام میں وزیر محترمہ نے اسکول سوسائٹی کے ذمہ داران اور اساتذہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔مذکورہ پروگرام میں سابق ایم ایل اے سراج الدین دیشمکھ، ایجوکیشن افسر (ہائی اسکول) محترمہ لتا سانپ،ایجوکیشن افسر (تعلیم بالغان) شہناز بیگم،ڈپٹی ایجوکیشن افسر دیوگڑے،انجمن اشاعت تعلیم کی سکریٹری خان صبیحہ باجی، ڈاکٹر نثار پٹیل، خواجہ معین الدین، مشتاق انصاری ،پرنسپل قاضی مجاہد،پرنسپل ڈاکٹر الیاس فاضل سمیت دیگر معززین اسٹیج پر موجود تھے۔وزیر محترمہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ اساتذہ قوم کے معمار ہیں اور وہ اپنے فرائض کی ادائیگی پر توجہ دیں دنیاوی ایوارڈ کی جگہ آخرت کی کامیابی کو مقصد حیات بنالیں۔اسکول،سوسائٹی کے ذمہ داران اساتذہ کی تقرری کے وقت اس کی قابلیت کو پرکھیں اور اہلیت کی بنیاد پر تقرر دیں۔لاکھوں روپیوں کی لین دین کے بعد مقرر ہوئے اساتذہ کس طرح تعلیم کے معیار کو آگے بڑھائینگے؟۔طلباء حکومت کی جانب سے ہونے جا رہے TETامتحان کی مخالفت کرنے کے بجائے اپنی قابلیت کو بڑھائیں اور ترقی کی راہ میں دیگر قوموں کے ساتھ شانہ بہ شانہ چلیں۔اساتذہ کو چاہیے کہاپنے ضمیر کی آواز سنیں اور محنت لگن سے کام لیں،اگر کسی طالب علم کو علمی نقصان پہنچتا ہے تو یہ پوری قوم کا نقصان ہوگا۔اس موقع پر وزیر محترمہ نے’ مثالی معلم‘ اور ’مثالی اداروں کے ذمہ دار ‘یہ ایوارڈ حاصل کرنے کی لئے بھاگ دوڑ کرنے والے اور ایوارڈ ملنے کے بعد اپنی قابلیت اور ایوارڈ کی ڈینگے ہانکنے والے افراد پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ اگر استاد کا ضمیر کہتا ہے کہ وہ مثالی معلم ہے تو اس سے بڑا کوئی ایوارڈ نہیں ہے،چاہے فخر ملت ایوارڈ ہو یا مثالی معلم ایوارڈ اگر آخرت میں یہ ایوارڈ ملے تو یہ اعزاز ہے ورنہ کوئی اعزاز نہیں۔مذکورہ پروگرام میں ضلع بھر سے اردو ہائی اسکول کے اساتذہ کثیر تعداد میں موجود تھے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں