سیما آندھرابرقی ملازمین سے احتجاج ختم کرنے چیف منسٹرکی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-07

سیما آندھرابرقی ملازمین سے احتجاج ختم کرنے چیف منسٹرکی اپیل

اپنے احتجاج میں شدت پیدا کرتے ہوئے سیماآندھراکے برقی ملازمین نے آج آندھراپردیش کی تقسیم کے فیصلہ کے خلاف غیرمعینہ مدت کی ہڑتال کاآغازکیا۔چیف منسٹر این کرن کمارریڈری نے احتجاجی ملازمین سے اپیل کی کہ وہ انپی ڈیوٹی پر واپس آجائیں ۔ساحلی آندھرااوررائلسیماکے کئی برقی تیاری مراکزکام نہ کرنے کے باعث سربراہی پراثر پڑاہے ۔دونوں علاقوں اورحیدرآباد میں بھی غیر معلنہ برقی کٹوتی ہورہی ہے ،تاحال برقی پیداوارکوکسی حدتک برقراررکھاگیا۔بعض علاقوں میں برقی کی ترسیل وتقسیم پراثرپڑاہے۔سیماآندھراکے برقی ملازمین کی اسوسی ایشن نے اعلان کیاہے کہ تقریبا70ہزاراے پی ٹرانسمیشن جنرل کارپوریشن اور تقسیمی کمپنیوں کے ملازمین ہڑتال پر جائیں گے۔وجئے واڑہ تھرمل اسٹیشن کے 7یونٹس کے منجملہ6یونٹس متحدہ ریاست کی حمایت میں ملازمین کی ہڑتال کے باعث بند کردیے گئے ۔دریں اثنا ء ساؤتھ سنٹر ریلوے نے قاضی پیٹ ۔ وجئے واڑہ،وجئے واڑہ ۔ گڈور ۔ ترپتی سیکشنوں پر چلائی جانے والی کئی پاسنجر س ٹرینوں کو منسوخ کردیا ۔ اس کا مقصد ریلویز میں برقی سر براہی میں ممکنہ رکاوٹ سے پیدا ہونے والی صورت حال کا مقابلہ کرنا ہے۔ صبح کے وقت سیما آندھرا احتجاجیوں نے وجئے واڑہ اور گنٹور کے درمیان تین ٹرینوں کو روک دیا۔ ذرائع نے بتا یا کہ پولیس اسکواڈس کے ساتھ ان ٹرینوں کو بحال کیا گیا ۔ جئے پور ۔ چینائی ایکسپریس، سکندرٍ ؤباد ۔گڈور سمہا پوری ایکسپریس اور یشونت پور ۔ ہوڑا ایکسپریس ٹرینوں کو وجئے واڑہ ۔ گڈور سیکشن پر روک دیا گیا۔ چیف منسٹر نے پاور جنریشن کا رپوریشن کے ملازمین سے اپیل کی کہ وہ فوری اپنی ہڑتال ختم کردیں۔، کیونکہ ان کی ہڑتال سے اہم خدمات جیسے ہاسپٹل ، پینے کا پانی اور ریلوویز پر اثر پڑا ہے ۔ انہوں نے صورت حال پر محکمہ توانائی اور ڈسٹری بیوشن عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس طلب کیا ۔ کرن کمار ریڈی نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر ایملائز کو اپنی ہڑتال پر از سر نو غور کرنا چاہیے، کیوں کہ عوام اس سے متاثر ہور ہے ہیں۔ انہوں نے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو ہدایت دی کہ و ہ نظم وضبط کا قریب سے جائزہ لیں اور غیر سماجی عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں۔

AP CM appeals to energy staff to resume work

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں