تلنگانہ مسئلہ - بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-08

تلنگانہ مسئلہ - بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کی تنقید

Bjp and SP
بی جے پی نے آج کانگریس پر ووٹ بینک کی سیاست کیلئے تلنگا نہ مسئلہ سے غلط انداز میں نمٹنے کا الزام لگایا ہے اور کہا کہ آندھرا پردیش میں نازک صور تحال کیلئے کانگریس پارٹی ذمہ دار ہے ۔جہاں احتجاج اور تشدد ہورہا ہے شاہنواز حسین نے صحافیوں کو بتایا کہ کانگریس تلنگانہ کی تشکیل کے بارے میں ووٹ بینک کی سیاست کررہی ہے ۔وہ اب بھی اس مسئلہ پر سنجیدہ نہیں ہے۔اور آندھراپردیش کی موجود صورتحال سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ کانگریس کی جانب سے اس مسئلہ سے غلط انداز سے نمٹنے کی وجہ سے ریاست میں ایسا ماحول پیداہواہے۔کانگریس پر اقتدار اور ووٹ بینک کی سیاست کا الزام لگاتے ہوئے اصل اپوزیشن جماعت نے کہا کہ اٹل بہاری واجپائی کی سابقہ این ڈی اے حکومت نے تین علحدہ ریاستیں اتر کھنڈ جھاڑ کھنڈ اور چھتیس گڑھ تسکیل دیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ان ریاستوں کی تشکیل کی مخالفت نہیں کی گئی لیکن اس کے باوجود ایک پتھر بھی نہیں پھینکا گیا۔حکومت ہر چیز سے اچھی طرح نمٹنے میں کامیاب رہی تھی ۔

علحدہ تلنگا نہ ریاست کی تشکیل کو مرکزی کا بینہ کی منظوری کے چند روز بعد سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو نے آج کہا کہ ان کی پارٹی بڑی ریاستوں کو تقسیم کرتے ہوئے چھوٹی ریاستوں کی تشکیل کی مخالف ہے۔ انہوں نے آندھرا پردیش کو تقسیم کرتے ہوئے علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل سے متعلق مرکز کے فیصلے پرسخت اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے نئے مسائل کا راستہ ہموار ہوگا۔ یہاں ایک نیوز کانفرنس میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو نے کہا کہ یہ فیصلہ درست نہیں ہے۔ ہم لوگ ہمیشہ چھوٹی ریاستیں بنانے کے خلاف رہے ہیں۔اس دوران آندھرا دیش میں تلنگانہ کے خلاف مظاہروں میں شدت آرہی ہے ۔گزشتہ ہفتہ جب سے تلنگانہ کی تجویز کو کا بینہ سے منظوری ملی ہے،اس سوا ل پر مسلسل ہڑتالیں ہورہی ہیں۔احتجاجی جلوس نکالے جارہے ہیں اور قانون سازوں کے علاوہ
وزرا ستعفے دے رہے ہیں۔ملائم سنگھ یادو نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جہاں جہاں نئی ریاستیں تشکیل ہوئی ہیں،نئے مسائل کھڑے ہوئے ہیں اور نکسلیوں کا تشدد ریاستوں کی تقسیم کے نتائج میں سے ایک ہے ۔ یادو کی پارٹی ماضی میں بھی اتراانچل بنانے کی مخالفت کر چکی ہے اوراب بھی ہرت پردیش بنانے کے خلاف ہے جس کا مطالبہ مغربی یوپی کے ایک لیڈر چودھری اجیت سنگھ کی پارٹی راشٹرایہ لوگ دل کی طرف سے کیا جارہاہے دوسری طرف مسٹرملائم سنگھ یادو کی کنر تریف اوربہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے تلنگانہ کی تشکیل کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے کیوں کہ وہ چھو ٹی ر یاستیں بنانے کی حمایت میں ہیں۔انہوں نے حال ہی میںیہ مطالبہ کیا ہے کہ اتر پردیش کو کاٹ کر 4ریاستیں پروانچل (مشرقی یوپی)ہرت پردیش (مغربی یوپی)بندیل کھنڈاوراودھ پردیش (وسطی یوپی )تشکیل دی جائیں۔

bjp sp criticize on telangana issue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں