عالمی رہنماؤں کے ارادوں سے باخبر رہنا امریکہ کا بنیادی مقصد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-31

عالمی رہنماؤں کے ارادوں سے باخبر رہنا امریکہ کا بنیادی مقصد

U.S. spying
امریکی انٹیلی جنس کے سربراہ نے کہا ہے کہ عالمی رہنماؤں کے ارادوں سے باخبر رہنا جاسوسی کی قومی کار روائیوں کا بنیادی مقصد ہے۔ نیشنل انٹلی جنس ایجنسی کے ڈائرکٹر جیمس کلیپر نے یہ بات امریکی ایوان نمائندگان کے پیانل کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے اقدامات امریکی انٹلی جنس کے اہم ترین قواعد میں شامل ہیں تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ دیگر اقوام کی بلا امتیاز جاسوسی نہیں کرتا۔ انھوں نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب امریکہ کی جانب سے دوست ممالک کے سربراہوں اور عوام کی جاسوسی کی خبرین گرم ہیں اور امریکہ سے اس پر وضاحتیں مانگی جارہی ہیں۔ انٹلی جنس کے ڈائرکٹر نے کہا کہ غیر ملکی رہنماؤں کے ارادوں سے واقفیت بنیادی مقاصد میں سے ہے ، ہم یہ معلومات جمع کرتے ہیں اور ان کا تجزیہ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے غیر ملکی اتحادی بھی امریکی حکام اور انٹلی جنس ایجنسیوں کی جاسوسی کرتے ہیں اور ایسا کرنا معمول کی بات ہے تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ کسی اور ملک کے پاس اتنے بڑے پیمانہ پر نگرانی کا نظام نہیں جتنا امریکہ کے پاس ہے اور اگر کوئی غلطی ہوئی بھی ہے تو وہ انسانی یا مشینی تھی۔ جیمس کلیپر کے مطابق امریکہ کے نگرانی پروگرام کے بارے میں انکشافات کا سیلاب نقصاندہ ہے، اگر کوئی امریکی رہنماؤں کی جانب سے شرمندگی یا معذرت کی توقع کر رہا ہے تو انہیں مایوسی ہوئی ہوگی۔ ایوان نمائندگان کے انٹلی جنس پیانل کے سامنے امریکہ کی قومی سلامتی ایجنسی ( این ایس اے) کے ڈائرکٹر جنرل کیتھ الیگزینڈر بھی پیش ہوے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس اور اٹلی کے ذرائع ابلاغ میں امریکہ کی جانب سے کروڑہا افراد کا ڈاٹا جمع کرنے کی خبریں بالکل جھوٹ ہیں۔ وہ معلومات جن کی بنیاد پر لوگوں کو لگا کہ این ایس اے یا امریکہ نے تفصیلات جمع کیں، غلط ہیں اور یہ بھی جھوٹ ہے کہ یوروپی عوام کے بارے میں معلومات جمع کی گئیں۔ جنرل الیکزینڈر نے کہا کہ ذرائع ابلاغ نے جس ڈاٹا کا ذکر کیا ہے اس میں سے زیادہ تر خود یورپی خفیہ اداروں نے اکھٹا کیا اور امریکہ کو بھی فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کیلئے زیادہ اہم ہے کہ ہم تنقید کا سامنا کریں اور ملک کا دفاع کریں نہ کہ ایک ایسے پروگرام کو ترک کردیں جس کا نتیجہ ملک پر حملہ کی صورت میں نکل سکتا ہے ۔ وائٹ ہاؤس پر عالمی رہنماؤوں کی جاسوسی کی اطلاعات اور صدر بارک اوباما کی ان آپریشنز سے بظاہر لاعلمی کے معاملہ پر وضاحت کیلئے دباؤ بڑھا ہے۔

US spying: Need to be aware about foreign leadership intentions, says NSA chief

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں