Saudi expat tax has increased inflation – official
شوری کونسل کے ایک رکن نے وزارت لیبر کی جانب سے بیرونی ورکرس پر2400سعودی ریال ٹیکس عائد کرنے پرعمل آوری کے فیصلہ کوعاجلانہ فیصلہ قراردیتے ہوئے اس پر تنقید کی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ فیصلہ بزنس مین اورماہرین معاشیات سے مشورہ لئے بغیر کیاگیاہے۔یہ ملک میں شرح افراط زرمیں اضافہ اورقیمتوں میں اضافہ کی ایک اصل وجہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی ورکرس پر2400سعودی ریال ٹیکس عائد کرنے کے فیصلہ سے افراط زرکی شرح پرمنفی اثر پڑے گا۔وزات لیبرکوچاہئے تھا کہ وہ دیگر وزارتوں کے ساتھ ہی بزنس مین سے مشاورت کرتی تاکہ اس طرح کے فیصلوں سے پڑنے والے منفی اثرات کوٹالاجاسکے۔کونسل آف سعودی چیمبرس کے صدرعبداللہ المبعی نے کہاکہ ایک کمپنی کے کئے گئے مطالعہ میں پایاگیاکہ ٹیکس سعودیانے کے مقصد کے کام نہ آئے گااور یہ معیشت کے لیے مضرہوگا۔جدہ چیمبرآف کامرس انڈسٹری کے صدرنشین صالح کامل نے بھی ٹیکس کی مخالفت کی۔انہوں نے کہاہم اس طرح کے فیصلہ کرنے سے قومی معیشت پرمنفی طورپر اثراندازہوں گے،شرح افراط زربڑھیں گے اور جس کی وجہ سے اشیاء اورخدمات کی قیمتیں بھی بڑھیں گی۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں