امریکہ سے تعلقات پر نظر ثانی کرنے سعودی عرب کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-23

امریکہ سے تعلقات پر نظر ثانی کرنے سعودی عرب کا اعلان

سعودی عرب کے انٹلیجنس سربراہ پرنس بندر بن سلطان نے آج کہا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کی جارہی ہے اور خارجہ پالیسی میں بڑی تبدیلی کی جائے گی۔ قریبی ذرائع نے بتا یا کہ ایران اور شام پر واشنگٹن اور اقوام متحدہ کے موقف کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سعودی عرب نے خارجہ پالیسی میں بنیادی تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات واضح نہیں ہوسکی کہ خارجہ پالیسی میں اس اہم تبدیلی کو آیا شاہ عبداللہ کی حمایت حاصل ہے یا نہیں واضح رہے کہ 1932میں مملکت سعودی عرب کے قیام کے بعد امریکہ اور سعوی عرب ایک دوسرے کے قریبی حلیف رہے ہیں۔ سعودی عہدیدار نے بتا یا کہ مملکت کی آزادانہ خارجہ پالیسی تیار کی جارہی ہے سعودی عرب ایسے حالات پیدا کرنا نہیں چاہتا جہاں وہ کسی ایک مملکت پر مکمل منحصر ہو۔ پرنس بند ر بن سلطان نے دوحہ میں یوروپی سفارت کاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ شامی بحران اور اسرائیل۔ فلسطینی تنازعہ حل کرنے میں پوری طرح سے ناکام ثابت وہا ہے اب وہ تہران کے قریب ہوگیا ہے۔ بحرین میں بھی واشنگٹن سعودی عرب کی حمایت میں ناکا م رہا۔ 2011میں بحرین میں حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے اس وقت اوباما انتظامیہ بالکل خاموش رہا۔ اب امریکہ کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی ضروری ہوگئی ہے۔ اس سے قبل سعودی عرب نے جمعہ کے دن سلامتی کونسل اقوام متحدہ کی غیر مستقل رکنیت قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے ساری دنیا کو حیرت زدہ کردیا تھا۔ پرنس بندر بن سلطان 22سال تک واشنگٹن میں سعودی عرب کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے یوروپی سفارتکاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ امریکہ کے ساتھ روابط محدود کرنے کے بشمول کئی اقدامات زیر غور ہیں۔ گذشتہ چند دنوں سے یوروپی سفارتکاروں کے ساتھ سعودی پرنس کی بات چیت کا سلسلہ جاری تھا جس کی تفصیلات مکمل طور پر ابھی سامنے نہیں آئی ہیں۔ ایران کے ساتھ امریکہ کی بڑھتی ہوئی قربت کے بعد سعودی عرب اچانک امریکہ سے ناراض ہوگیا ہے۔ سعودی عرب ساری دنیا میں توانائی کا سوپر رہا ہے اوروہ اپنی دفاعی ضروریات کی تکمیل کے معاملہ میں زیادہ تر امریکی سوپر پاور پر انحصار کرتا رہا ہے۔ اب دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے اثرات مرتب ہونگے جس کا اندازہ لگانا قبل از وقت ہوگا۔ امریکہ ، سعودی عرب سے سب سے زیادہ تیل خریدنے والا دنیا کا بڑا ملک ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکہ میں سعودی عرب کے 690بلین ڈالر پر مشتمل اثاثہ جات ہیں۔ امریکی ڈالر سے سعودی ریال مربوط رہا ہے اب ان تمام تعلقات پر نظر ثانی کی جائے گی۔

Saudi Arabia Reconsidering Its Friendship With the US

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں