راہول گاندھی کیلئے -شہزادہ- جیسے الفاظ کا استعمال ناقابل برداشت - کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-27

راہول گاندھی کیلئے -شہزادہ- جیسے الفاظ کا استعمال ناقابل برداشت - کانگریس

پارٹی کے نائب صدر کو احترام کے ساتھ مخاطب کیا جائے : کانگریس
نئی دہلی
( پی ٹی آئی)
چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کی جانب سے راہول گاندھی کو "شہزادہ"کہہ کر مخاطب کئے جانے پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے کانگریس نے آج سخت لب ولہجہ اختیار کیا اور دھمکی دی کہ اس کے کارکن ایسی ناشائستہ زبان کے استعمال کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن قوانین اور مثالی ضابطہ کا احترام کرتے ہوئے صبر و تحمل سے کام لے رہے ہیں۔ حکمراں جماعت نے کہا کہ اس کے نائب صدر کو بھی اسی انداز میں مخاطب میں کیا جانا چاہئے جیسے وہ لوگوں کو احترام کے ساتھ مخاطب کرتے ہیں ، شہزادہ جیسے الفاظ کے استعمال کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کانگریس نے راہول گاندھی کی حالیہ انتخابی تقاریر کا دفاع کرتے ہوئے جس میں انہوں نے مظفر نگر کے فسادات کا مسئلہ اٹھا یا تھا، کہا کہ راہول گاندھی کے تبصرہ کے پس پردہ مقصد کو سمجھنا چاہئے کیونکہ انہوں نے کہا ہے کہ کسی بھی شکل میں فرقہ پرستی کی مخالفت اور اس کی مذمت کی جانی چاہئے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جنار دھن ریڈی دیویدی نے مودی کا نام لئے بغیر کہا کہ راہول گاندھی کو جس انداز میں مخاطب کیا جارہا ہے اور شہزادہ جیسے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے نشانہ تنقید بنا یا جارہا ہے، یہ جمہوریت کا کوئی باوقار انداز نہیں ہے۔ کانگریس کارکن مثالی ضابطہ اخلاق اور ملک کے قوانین کا احترام کرتے ہوئے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کر رہے ہیں اوراسی لئے خاموش ہیں۔ بصورت دیگر صرف دو دن میں ایسے الفاظ کے استعمال کو روکا جاسکتا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ ایسی صورتحال پیدا ہو۔ واضح رہے کہ نریندر مودی نے کل جھانسی میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی کو ان کے اس بیا ن پر نشانہ تنقید بنا یا تھا کہ آئی ایس آئی مظفر نگر کے مسلم نوجوانوں کے ساتھ ربط میں ہے۔ انہوں نے راہول کو چیالنج کیا تھا کہ وہ ایسے افراد کی شناخت ظاہر کریں یا پھر ایسے سنگین الزامات عائد کرنے اور ساری برادری کو بدنام کرنے پر بر سر عام معذرت خواہی کریں۔ مودی حالیہ عرصہ میں اپنے ہر جلسہ میں راہول گاندھی کیلئے "شہزادہ" کا لفظ استعمال کرتے رہے ہیں۔

Respect Rahul, warns Congress, and use of words like “Shehzada” would not be tolerated

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں