5/اکتوبر لندن آئی۔اے۔این۔ایس
برطانوی پرنس جس وقت افغانستان میں برطانوی فوجیوں کے ساتھ کام کر رہے تھے تب وہ طالبان کے اہم ترین نشانہ تھے۔ طالبان کے فوجی کمانڈر قاری نصر اللہ نے پاکستان کے ڈیلی مررکو دیئے گئے خفیہ انٹر ویو میں بتا یا کہ طالبان نے پرنس کو گرفتار کرنے اور انہیں ہلاک کرنے کی کئی مرتبہ کوشش کی۔ انہوں نے بتا یا تھا کہ جس وقت آپ کے پرنس ہیری یہاں پہنچے اور اپنے اپاچے ہیلی کاپٹر میں پرواز کرتے ہوئے مجاہدین پر بمباری کی تھی جس کا مطلب یہ تھا کہ ہمارے مجاہدین کے دل میں ان کے لیے کوئی ہمددردی موجود نہیں تھی۔ رپور ٹ میں نصر اللہ کے حوالے سے بتا یا کہ جہاں تک مجاہدین کا تعلق ہے پرنس ان کے لیے ایک ایسے عام فوجی تھے جو امریکہ کے لیے جنگ کر رہے ہوں۔ انہوں نے بتا یا کہ یہی ان کے تعلق سے ہمار ا تاثر ہے۔ برطانیہ میں وہ پرنس ہوسکتے ہیں تاہم وہ ہمارے لیے ایک عام سپاہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں گرفتار کرنے کے متعدد منصوبے موجود تھے تاہم خوش قسمتی سے وہ بچ نکلے تھے۔ برطانوی تخت کے ورثاء میں پرنس کا چوتھا نمبر ہے۔ ہیری کو دو مرتبہ افغانستان میں تعینات کیا گیا تھا۔ 2008میں ان کے پہلے دورہ کو حفاظتی اندیشوں کے تحت مختصر کردیا گیا تھا، 2012میں ہیری اپاچے ہیلی کاپٹر پائلٹ کی حیثیت سے دوسری مرتبہ افغانستان میں کار گزار تھے۔Prince Harry murder plot revealed: Taliban warlord tells of how they tried
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں