یہ اب تک یہاں تیار کردہ سب سے مہنگی پاکستانی فلم بتائی جاتی ہے۔ افواہ ہے کہ اس فلم پر پاکستانی فوج نے جزوی طور پر سرمایہ کاری کی ہے۔ فلم دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی لڑائی سے متعلق ہے۔ لیکن محسوس یوں ہوتا ہے کہ اپنے ملک میں ہونے والے واقعات کے لیے ہر چیز کے لیے الزام ہندوستان کی دہلیز پر عائد کیا جا رہا ہے۔
اسکرپٹ میں ہندوستانی ایجنٹس کے پلاٹ کا احاطہ کیا گیا ہے جو پاکستان میں اب تک سب سے بڑے بم دھماکے کرنے سے متعلق ہے۔ فلم "وار"پاکستان کے 42 تھیٹروں میں بدھ 16/اکتوبر کو ریلیز ہوئی اور عید کے موقع پر افتتاح سے متعلق باکس آفس کا نیا ریکارڈ کلکشن قائم ہوا۔ پہلے دن کی ریلیز پر 11.4 ملین روپئے کا کلکشن ہوا۔ اس نے عید کے کلکشن کے پچھلے تمام سابق ریکارڈس تور ڈئے۔ وار نے بالی ووڈ کنگ خان کی "چینائی ایکسپریس" کے پہلے روز کے کلکشن کا ریکارڈ بھی توڑا ہے جس نے عید الفطر کے موقع پر 9 ملین روپئے کی کمائی کی تھی۔
ہرچند کہ فلمی ناقدین کا اس فلم کے لیے ملا جلا ردعمل ہے لیکن پاکستان کے کئی قوم پرستوں نے پاکستان میں ہونے والے اغوا ، دہشت گردی اور ہلاکتوں کے واقعات پر ہندوستان کو مورد الزم ٹھہرایا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ فلم میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خطرناک پاکستانی طالبان ، ہندوستان کے کنٹرول میں ہیں۔ حب الوطنی پر مبنی اس تمام تر کہانی میں بیان کیا گیا ہے کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسی"را" پاکستان میں خوارج، پاکستانی غداروں اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتی ہے اور فلم میں اس ہی موضوع کی بخوبی عکاسی کی گئی ہے۔ ایک تجزیہ کار زید حامد نے جو انتہائی مخالف ہند بیانات سے جانے جاتے ہیں ، ٹوئٹر پر یہ بات بتائی۔ تاہم کچھ لوگ بھی مختلف خیال بھی رکھتے ہیں ۔
تین بار ایمی ایوارڈ (Emmy Award) حاصل کرنے والے پاکستانی نژاد کنیڈین دستاویزی فلمساز اور آسکر انعام یافتہ شرمین عبید چنائے نے کہا کہ ہندوستانی فلموں کے مقابلہ میں آپ چاہے اسے پسند کریں یا نہ کریں لیکن آپ کو مقامی باصلاحیت فنکاروں کی ہمت افزائی کے لیے اسے ضرور دیکھنا چاہئے۔
"وار" ایک ریٹائرڈ آرمی عہدیدار کی کہانی ہے جو شخصی وجوہات کی بناء پر فوج سے قبل از وقت ہی ریٹائرمنٹ حاصل کر لیتا ہے۔ مرکزی رول پاکستان کے سرفہرست اداکار شان نے ادا کیا ہے۔ پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس دہشت گردی سے نمٹنے کی کوشش میں اور کوئی نہیں بلکہ ایک ریٹائرڈ میجر احتشام ہیں جو اس پیچیدہ مہم کی قیادت کر سکتے ہیں اور کیمیائی بم سے چھٹکار ا دلاسکتے ہیں۔ فلم میں ویلین کا کردار خاتون "را" ایجنٹ نے نبھایا ہے جو بطور سماجی ورکر پاکستان میں کام کرتی ہے۔ فلم میں ایک سپاہی کا بھی کردار ہے جو خط قبضہ عبور کر کے ہندوستان سے پاکستان میں داخل ہوتا ہے۔
اگرچیکہ فلم کی اسکرپٹ قابل بحث ہے لیکن فنی اعتبار سے اور مجموعی طور پر یہ فلم ایک خوشگوار تبدیلی کا احساس دلاتی ہے۔ تاخیر سے ہی سہی، "لالی ووڈ" کے حوالے سے معروف پاکستانی فلم انڈسٹری نے اس مرتبہ یقیناً ایک عمدہ کارنامہ پیش کیا ہے۔
Pakistani film "Waar" on 'Indian agents' sets new box office record
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں