مظفرنگر کے ریلیف کیمپس کی حالت انتہانی ابتر - انسانی حقوق کمیشن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-22

مظفرنگر کے ریلیف کیمپس کی حالت انتہانی ابتر - انسانی حقوق کمیشن

National Human Rights Commission
قومی انسا نی حقوق کمیشن کی ایک ٹیم نے اترپردیش کے فسادزوہ منظرنگر اورشاملی ضلعوں میں راحت کیمپس کے حالات کو انتہائی ابتر بتایا ہے اور کہاہے کہ ریاستی حکومت کو لاپتہ افراد کے خاندانوں کو راحت پہونچانے کیلئے ایک پالیسی وضع کرنی چاہئے۔اس ٹیم نے10اکتوبرکو شاملی ضلع میں چارریلیف کیمپس اور11اکتوبر کو مظفرنگر کے کدباموضع میں تشدد سے متاثرہ ایک علاقہ اور تین ریلیف کیمپس کا معائنہ کیا۔قومی انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ کمیشن نے ریاستی حکومت اورضلع نظم دنسق سے کہا ہے کہ وہ کمیشن کی سفارشات اور ریمارکس کا جائرہ لے اور اس سلسلہ میں دوہفتوں کے اندرایک رپورٹ پیش کرے۔ٹیم اس نتیجہ پر پہونچی کہ تقریبا تمام ریلیف کیمپس میں رہنے والوں کے حالات انتہائی ابترہیں۔بے گھر افراد عارضی خیموں میں رہ رہے ہیں۔انہیں قدرتی آفات اور مسائل سے کوئی تحفظ حاصل نہیں ہے۔11اکتوبرکوصبح بارش ہوئی تھی اورجب ٹیم نے دورہ کیا تواسے پتہ چلا کہ کئی خیمے زیرآب ہیں۔کیمپوں میں رہنے والوں نے ناکافی راشن سپلائی،ناکافی ادویہ کی سربراہی کی شکایت کی اور بعض افراد نے پولیس کے جانبدارانہ روپے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔اس ٹیم کو یہ بھی پتہ چلاکہ طبی عملہ نااہل ہے اور بعض افرادنے شکایت کی کہ کیمپوں میں صرف چار سے پانچ عام دوائیں ہی فراہم کی جاری ہیں اور تمام امراض کے لیے یہی دوائیں دی جاری ہیں۔ٹیم نے کہا کہ چیف میڈیکل آفیسر مظفرنگر انتہائی غیرذمہ دار اور نااہل بھروسہ ہیں۔رضاکارانہ تنظیموں کے ساتھ ربطہ )کے دوران بتایا گیا کہ لوئی کیمپ میں8افراد فوت ہوئے لیکن مظفرنگر کے چیف میڈیکل آفیسر نے اس بات کی تردید کی اور کہا کہ کیمپ میں کوئی موت نہیں ہوئی لیکن کیمپ کے دورے کے دوران ٹیم کو پتہ چلاکہ دونومولود اور پانچ دوسرے افراد کی موت ہوئی ہے۔کمیشن نے مزید کہا کہ13افراد اب بھی لاپتہ ہیں اور انہیں تلاش کرنے کیلئے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔کمیشن نے کہا کہ حکومت کو ایک وقت تک انتظار کے بعد لاپتہ افراد کے خاندانوں کو راحت فراہم کرنے کیلئے ایک پالیسی بنانے پرغورکرناچاہیے۔مکانات اور منقولہ سامان کے نقصانا کے لیے مالی معاوضہ فوری تقسیم کیا جاناچاہیے۔جسٹس سائرک جوزف کی قیادت میں اس ٹیم کے دورہ کا مقصد فرقہ وارانہ تشدد سے متاثرہ بے گھر افراد کی بازآباد کاری وراحت کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کا جائرہ لیناتھا۔

NHRC seeks report from UP on Muzzafarnagar riots

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں