ابتداء میں ڈاکٹرس کی ٹیم نے انہیں گلوکوز ودیگر قبول کرنے کی ترغیب کی کوشش کی تھی،تاہم انہوں نے انکار کردیا تھا ۔میڈیکل سپر نٹنڈنٹ نے بتایا کہ طبی اعتبار سے ٹی ڈی پی قائد کی صحت مستحکم ہے،اگر چہ کہ ان کی حالت تشویشاک ہورہی ہے۔ اس سوال پر کہ آیا نائیڈو نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کردی ہے ،ڈاکٹر کار نے بتایا کہ نائیڈو وسوائیپانی کے کسی اور چیز کا ذہنی استعمال نہیں کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گلوکوز کو بھی ہم انجکشن کے ذریعہ چڑھا رہے ہیں۔امید ہے وہ عنقریب بھوک ہڑتال ختم کردیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں کار نے بتایا کہ نائیڈو کا آج اسپتال میں علاج کیا جائے گا۔ضرورت ہے کہ کم ازکم آج وہ اسپتال میں مقیم رہیں ۔کل کیا ہوگا دیکھنا چاہیے۔کار نے 61سالہ نائیڈو کے ڈسچارج کے موقع پر یہ بات بتائی ۔قبل ازیں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے بتایاکہ ان کے جگر ،گردے اور قلب کی کار کردگی معمول کے مطابق نہیں۔تلنگانہ کی تشکیل کے خلا ف کل بھوک ہڑتال کے پانچویں دن ٹی ڈی پی کے سربراہ کا پولیس نے یہاں کے آندھرا پردیش بھون سے جبری تخلیہ کروایا۔ اس موقع پر زبردست ڈرامہ اور بد نظمی کا دور دورہ تھا۔انہیں 4:40منٹ پر آرایل ایم ایل ہاسپٹل میں شریک کیا گیا۔آندھراپردیش پرانکی تقسیم کے خلاف اور سب کے لیے انصاف کی فراہمی کے مطالبہ کے ساتھ پیر سے نائیڈوآندھر ابھون کے احاطہ میں بھوک ہرتال کررہے ہیں۔ماہرین امراض قلب ،دوفزیشینس اور چار ریزیڈنٹ ڈاکٹرس کی ٹیم آر ایم ایل ہاسپٹل میں نائیڈوکی حالت پر نظر رکھے ہوئے۔
Chandrababu Naidu forcibly given IV fluids at RML
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں