صرف بربریت سزائے موت کیلئے کافی نہیں - سپریم کورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-14

صرف بربریت سزائے موت کیلئے کافی نہیں - سپریم کورٹ

قتل کی بربریت یا ،آنکھ کے بدلے آنکھ کا فرسودہ تصور کسی مقدمہ کو، نادرا لوقوع، قراردینے اوراس پر سزائے موت سنانے کے لئے کافی نہیں ہے ۔سپریم کورٹ نے تہرے قتل کیس میں ایک شخص کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے یہ ریمارک کیا۔جسٹس ایچ ایل دتو جسٹس ایس جے مکھوپادھیا اورجسٹس ایم دائی اقبال پرمشتمل بنچ نے یہ احساس ظاہر کرتے ہوئے عدالتوں کو انتباہ دیاکہ وہ سزائے موت کا فیصلہ حددرجہ ذمہ داری کے ساتھ سنائیں کیونکہ یہ ایک استشنائی صورت ہے اور اصولاعمر قیدکی سزادی جانی چاہئے۔ججوں نے کہا''ایک مہذب سماج میں دانت کے بدلے دانت اور آنکھ کے بدلے آنکھ کا اصول قتل کے مقدمہ کونادرالوقوع تسلیم کرنے قبول نہیں کیاجاناچاہئے اورعدالتوں کو سزائے موت کے فیصلے سنانے میں عجلت نہیں دکھاناچاہئے۔''انھوں نے کہا کہ ہندوستان کا تعزیری دائرہ کارعدالتوں کو کسی معاملہ کے اعلی ترین معیارکو ملحوظ رکھتے ہوئے ذمہ داری کے ساتھ اقدام کرنے کی رہنمائی کرتاہے۔چنانچہ جرم کی بربریت اور سزاکے درمیان ایک واجبی تناسب برقرار رکھاجاناچاہئے۔عدالت عظمی نے تہرے قتل کے مجرم گڈاعرف دواری کیندراکوٹرائل کورٹ کی جانب سے سزائے موت دینے کے فیصلہ میں ترمیم کرتے ہوئے کہا''ہم اس حقیقت سے قطع نظرنہیں کرسکتے کہ صرف بربریت کو کسی معاملہ کی سنگینی کاتعین کرتے ہوئے نادرقراردینے کا واحدمعیارنہیں ہے''قبل ازیں سزائے موت کے ٹرائیل کورٹ کے فیصلہ کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے بھی برقراررکھاتھاجس پر مجرم عدالت عظمی سے رجوع ہوتاکہ سزائے موت کو عمرقیدمیں تبدیل کروایاجاسکے۔سپریم کورٹ نے سزامیں تخفیف کی اس کی اپیل کو قبول کرلیاہے۔دواری کیندراکوایک شخص،اس کی بیوی اور5سالہ بیٹے کو اپنے گھر پرلنچ کے لئے مدعوکرتے ہوئے چاقوگھونپ کر قتل کردینے کاخاطی قراردیاگیااور سزائے موت کا مستحق قراردیاگیاتھا۔

Brutality can't be sole criteria for terming case as 'rarest of rare', awarding death: SC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں