مسئلہ کشمیر پر مداخلت کرنے سے امریکہ کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-21

مسئلہ کشمیر پر مداخلت کرنے سے امریکہ کا انکار

اوباما انتظامیہ نے مسئلہ کشمیر میں مداخلت کرنے وزیر اعظم نواز شریف کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر واشنگٹن کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ یہ تنازعہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کا ہے اور دونوں ممالک کو ہی اس کا حل دریافت کرنا چاہئے۔ واشنگٹن میں اوباما انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی کشمیر پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ہے۔ اوباما انتظامیہ کا یہی موقف ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کو مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کا دائرہ کار طے کرنا چاہئے۔ صدر بارک اوباما سے اپنی ملاقات سے قبل پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے کشمیر کے مسئلہ کو حل کرنے میں امریکی مداخلت چاہی ہے۔ یہ بیان انہوں نے امریکہ کو اپنی روانگی کے دوران لندن میں توقف کے موقع پر اخباری نمائندوں کو دیا۔ وہ اوباما سے چہار شنبہ کو ملاقات کریں گے۔ ریاستی اے پی پی نیوز ایجنسی نے وزیر اعظم کے حوالہ سے بتا یا کہ انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان دونوں نیو کلیر طاقتیں ہیں اور علاقہ نیو کلیر پوائنٹ ہے۔ کشمیر پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شریف نے کہا کہ جولائی1999میں کارگل تنازعہ کے دوران ، ان کے دورہ امریکہ کے موقع پر انہوں نے اس وقت کے صدر بل کلنٹن پر واضح کردیا تھا کہ اگر امریکہ مداخلت کرے تو کشمیر کا مسئلہ حل کیا جاسکتا ہے۔ میں نے ان سے کہا کہ اگر وہ مشرقی وسطی پر جو وقت دے رہا ہے اس میں سے 10فیصد وقت دے تو دونوں ملکوں کے درمیان کشمیر کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر کلنٹن نے اس وقت وعدہ کیا تھا لیکن تب دو چیزیں تبدیل ہوگئیں۔ اگر چیکہ پاکستان، امریکی مداخلت کا خواہاں ہے لیکن واشنگٹن نے بار بار کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کو ان کی بات چیت کی رفتار، گنجائش اور کردار کو دریافت کرنا چاہئے۔ شریف نے کہا کہ پچھلے 60برس سے دونوں ممالک اسلحہ کی دوڑ میں ہیں۔ صورتحال خطرناک بن سکتی ہے۔ ہندوستان نیو کلیر بم رکھتا ہے۔ اس طرح ہم بھی رکھتے ہیں۔ ہندوستان میزائیلس کو فروغ دیتا ہے اور ہم بھی انہیں فروغ دیتے ہیں۔ یہاں اس کی ایک حد ہونی چاہئے۔ ہم سب کو اس کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ وزیر اعظم نے بتا یا کہ وہ اوباما سے ملاقات کے دوران امریکی ڈرون طیاروں کے حملو کا مسئلہ اٹھائیں گے۔ پاکستان نے یو این جی اے میٹنگ میں اپنی تشویش کا اظہار کیا اور دنیا نے اس کی ستائش کی تھی۔ اب وہ دوبارہ امریکہ کے لیے اپنے سرکاری دورہ کے موقع پر میں مماثل پیام کو دہراؤں گا۔

America refuses to intervene in Kashmir issue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں