میرٹھ میں مہا پنچایت - بی جے پی رکن اسمبلی کے حامیوں کا تشدد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-30

میرٹھ میں مہا پنچایت - بی جے پی رکن اسمبلی کے حامیوں کا تشدد

مظفر نگر فسادات کے سلسلہ میں گرفتار بی جے پی رکن اسمبلی سنگیت سوم کے خلاف سخت ترین قانون قومی سلامتی نافذ کرنے پر احتجاج کیلئے میرٹھ میں منعقدہ مہاپنچایت آج پرتشدد ہوگئی۔ یہ مہاپنچایت امتناعی احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منعقد کی گئی تھی۔ جس میں بی جے پی کے مقامی قائدین کے بشمول سوم کے تقریباً2000حامی شریک ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق دیہاتیوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ پولیس کی کئی گاڑیوں کو آگ لگادی حالات پرقابو پانے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ آنسو گیس شل برسائے اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔ اطلاعات کے مطابق تصادم میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں جس میں پولیس ملازمین بھی شامل ہیں۔ رکن اسمبلی کو اس سے قبل امتناعی احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منعقدہ پنچایت میں اشتعال انگیز تقریر کرنے پر گرفتار کیاگیا جبکہ اسی پنچایت کے بعدبدترین تشدد پھوٹ پڑا تھاجس میں 66افراد ہلاک اور تقریباً40ہزار افراد بے گھر ہوگئے۔ صورتحال کے پیش نظر پولیس نے مہاپنچایت اجازت دینے سے انکار کردیاتھا اور علاقہ میں دفعہ144نافذ کردی۔ تاہم احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سوم کے سینکڑوں حامی کھیرا موضع کے کالج گراؤنڈ پر جمع ہوئے۔ ذرائع نے بتایاکہ ہجوم نے میرٹھ کے کمشنر ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی کا گھیراؤ کیا اور سوم کو فی الفور میرٹھ منتقل کرنے اور اس کے خلاف درج مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر یہ مطالبہ تسلیم نہیں کیاگیاتو مزید تشدد برپا کیاجائے گا حتی کہ اس کیلئے جان دینے تیار ہیں۔ اس موقع پر پولیس نے تقریباً60افراد کو حراست میں لے لیا۔ سماج وادی پارٹی کے صدر ملائم سنگھ یادو نے میرٹھ میں جھڑپوں کا سخت نوٹ لیتے ہوئے بی ایس پی اور آر ایس ایس پر الزام لگایا ہے کہ وہ ریاست میں فسادات کرانے کی سازش کررہے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ نودیپ رینوا نے لکھنو میں ایک بیان دیتے ہوئے ان اطلاعات کو مسترد کردیا کہ کھیرا موضوع میں فوج تعینات کردی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کاروائی میں ایک دیہاتی کی ہلاکت کی اطلاع بھی غلط ہے ۔ یہ صرف ایک افواہ ہے۔ انہوں نے عوام سے ایسی افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کی۔ رنوا نے کہاکہ فوج کو صرف چوکس رہنے کیلئے کہا گیا ہے ڈی جی پی دیوراج ناگرنے اعلیٰ پولیس عہدیداروں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے صورتحال کاجائزہ لیا۔ آئی جی پی (میرٹھ زون) برج بھوشن نے کہاکہ صورتحال قابو میں ہے اور علاقہ میں پولیس کی طلایہ گردی بڑھادی گئی ہے۔ بھوشن نے میڈیا کو بتایاکہ مہاپنچایت میں شرکت کیلئے تقریباً4ہزار افراد پہنچے جن میں ایک ہزار خواتین تھیں۔ پولیس نے اس کی اجازت دینے سے انکار کردیاتھا لیکن قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ ہجوم جمع ہوا۔ جہاں تشدد پھوٹ پڑا اور چند پولیس گاڑیوں، ایک موٹر سائیکل اور دو پولیس گاڑیوں کو نقصان پہنچایا نذر آتش کردی گئی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں