مغربی بنگال قومی شاہراہوں پر سڑک حادثوں میں اضافہ تشویشناک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-28

مغربی بنگال قومی شاہراہوں پر سڑک حادثوں میں اضافہ تشویشناک

road-accidents-on-the-national-highway-in-WB
کوئی بھی دن ایسا نہیں گذرتا ہے کہ جب ریاست کے مختلف علاقوں میں سڑک حادثے نہیں ہوتے ہوں۔ ریاست کی عام سڑکوں کی بات کہیں یا قومی شاہراہوں کی، تمام ہی جگہوں پر روزانہ کہیں نہ کہیں سڑک حادثات ہوتے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی تو یہ حادثے اتنے دلدوز ہوتے ہیں ایک سڑک حادثہ میں کئی لوگوں کی موت ہوجاتی ہے۔ کبھی ایک ہی کنبہ کے کئی افراد لقمہ اجل ہوجاتے ہیں۔ان سڑک حادثوں میں قومی شاہراہوں پر سب سے زیادہ سڑک حادثے ہوتے ہیں۔ قومی شاہراہوں پر حادثوں کی تعداد میں اضافہ ہوتاجارہاہے۔ گذشتہ سال2012ء میں ایک تہائی حادثے صرف قومی شاہراہ پر ہوتے ہیں۔ اس قدر حادثوں میں اضافہ واقعی تشویشناک امرہے۔ مغربی بنگال میں گذشتہ سال2012ء میں کل12262سڑک حادثے ہوچکے ہیں۔ ان میں کولکاتا کو شامل نہیں کیاگیاہے۔ ان تمام حادثوں میں مرنے والوں کی تعداد2397بتائی گئی ہے۔ قومی شاہراہوں پر کل4450(ایک تہائی) حادثے ہوئے ہیں جبکہ ریاستی شاہراہوں پر کل 3100حادثے ہوئے ہیں۔ مغربی بنگال میں قومی شاہراہوں کی کل لمبائی 6500کیلومیٹر ہے۔ جبکہ ریاستی شاہراہوں کی کل لمبائی2578کیلو میٹر ہے۔ ان کی دیکھ ریکھ کے لئے تعینات لوگوں کی کل تعداد3700ہے جن میں سے50فیصد ہی لوگ ان جگہوں پردستیاب رہتے ہیں۔ ان سڑک حادثوں کی اہم وجہ سڑکوں پر بے لگام گاڑیاں ہائی اسپیڈ دوڑتی ہیں اور ان پر کسی قسم کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ ایک طرف سڑکوں کی دیکھ ریکھ کی کمی ہے تو دوسری طرف تعینات لوگوں کی غفلت اور لاپرواہی ہے۔ یہی نہیں سڑکوں پر پولیس کی کمی کی وجہ سے بھی حادثوں کی تعداد میں اضافہ ہورہاہے۔ ٹرافک نظام بدنظمی بھی ایک بڑی وجہ ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 2012میں سب سے زیادہ سڑک حادثے شمالی24 پرگنہ اور کولکاتا میں ہوئے ہیں۔ ان دونوں اضلاع میں 450حادثے ہوئے ہیں۔ ندیا میں350، جلپائی گوڑی میں330، ہوڑہ میں325اور مرشدآباد میں300حادثے ہوچکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2010ء میں حادثوں سے جڑے 2لاکھ معاملے دائر ہوئے ہیں۔ 2011میں 2۔5لاکھ معاملے، 2012ء میں 5۔4لاکھ معاملے اور مئی2013ء تک 2۔5لاکھ معاملے درج ہوچکے ہیں۔ ان معاملوں میں کل21۔5 کروڑ روپیہ جرمانہ وصول کئے گئے ہیں۔ ٹرافک پولیس نے اس کی روک تھام کیلئے ویژن 2020ء پیش کیاہے اور الگ فورس قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

Alarming increase in road accidents on the national highway in West Bengal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں