خراب معیشت - عوامی خدمات اداروں کو سبسیڈی فراہم نہ کی جائے - سپریم کورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-17

خراب معیشت - عوامی خدمات اداروں کو سبسیڈی فراہم نہ کی جائے - سپریم کورٹ

supreme court india
سپریم کورٹ کی جانب سے ریلویز اور ریاستی ٹرانسپورٹ کارپوریشنس جیسے بڑے عوامی خدماتی اداروں کو جو کثیر مقدار میں ڈیزل خریدتے ہیں، سبسیڈی فراہم نہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہاکہ ملک کی معیشت اس وقت خراب حالت میں ہے اور سبسیڈی جیسے امور پر عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ سپریم کورٹ نے کہاکہ سبسیڈی کے مسئلہ پر پرانی ذہنیت کو بدلنے کی ضرورت ہے کیونکہ روپیہ کی مسلسل گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے معیشت کی حالت خراب ہے۔ عوامی ٹرانسپورٹ اداروں کو سبسیڈی حاصل کئے بغیر اپنی بقاء کیلئے راستے تلاش کرنا ہوگا۔ جسٹس آراین لودھا کی قیادت میں ایک بنچ نے اس مسئلہ کی سماعت کرتے ہوئے کہاکہ"ہمیں اپنا ذہن بدلناہوگا ، آپ (ٹرانسپورٹ کارپوریشنس)صرف سبسیڈی پربرقرارنہیں رہ سکتے، آپ کومتبادل راستے تلاش کرناہوگا۔ آپ، عوام سے چارج وصول کرسکتے ہیں، ہم یہ حقیقت نظر انداز نہیں کرسکتے کہ تیل درآمد ہوتاہے۔ بدلتی ہوئی صورتحال میں آپ سبسیڈی پر کس طرح برقرار رہ سکتے ہیں۔ بنچ نے جس میں جسٹس مدن بی لوکر بھی شامل تھے، مدراس اور کیرالا ہائیکورٹس کی جانب سے جاری کردہ احکام التواء کو کالعدم کردیا جس میں ڈیزل کی قیمتوں کو آزاد کرنے مرکز کی پالیسی کی عمل آوری روک دی گئی تھی۔ بنچ نے یہ احساس ظاہر کیا کہ 83فیصد تیل باہر سے خریدا جاتا ہے اور اس پر کسی بھی قسم کی سبسیڈی سرکاری تیل کمپنیوں کیلئے خسارے کا باعث بنے گی۔ عدالت نے ٹرانسپورٹ کارپوریشنس کو تجویز کہ وہ اپنی سرگرمیوں کی لاگت کو کم کرسکتے ہیں اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ سے پڑنے والے بوجھ کو کم کرنے عوام سے زائد کرایہ وصول کرسکتے ہیں۔ بنچ نے کہا ایک نہایت متوازن قدم اٹھایاجانا چاہئے، معیشت کی حالت بہتر نہیں ہے،بہرحال اسے مستحکم رہنا ہے۔ تیل کی درآمد اور روپیئے کی قدر میں گراوٹ ایسی حقیقت ہے جسے نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔ اس سے حکومت کے کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفسیٹ پر اثر پڑرہاہے۔ یاد رہے کہ حکومت نے جنوری میں ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے وافر مقدار میں ڈیزل خریدنے والے صارفین جیسے ٹرانسپورٹ کارپوریشنس، ریلویز اور دفاعی ادارے کو ڈیزل کی قیمت پر دی جانے والی سبسیڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

Economy in bad shape, need to be pragmatic on subsidies: SC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں