ملک کی ابتر معیشت کے آگے وزیر اعظم من موہن سنگھ بےبس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-01

ملک کی ابتر معیشت کے آگے وزیر اعظم من موہن سنگھ بےبس

man-mohan-singh rupee decline shock
ملک میں معاشی انحطاط کے تعلق سے راجیہ سبھا میں لفظی تکرار کے دوسرے دن قائد اپوزیشن ارون جیٹلی نے آج کہاکہ وزیراعظم منموہن سنگھ کا طرز عمل اس برہم اور متنفر شص کی طرح تھا جس کے پاس اب معیشت کو سدھارنے کا کوئی منصوبہ باقی نہیں رہا۔ وزیراعظم کے کل ایوان بالا میں دیئے گئے بیان اور پھر مابعد بحث کا حوالہ دیتے ہوئے ارون جیٹلی نے کہاکہ معیشت کو بہتر بنانے کیلئے روڈ میاپ واضح کرنے کے بجائے وزیراعظم برہم اور متنفر دکھائی دے رہے تھے۔ اس طرز عمل کا واضح مطلب یہ ہے کہ اب ان کے پاس ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے جس کے ذریعہ وہ معیشت میں بہتری لاسکیں۔ یعنی منموہن سنگھ اب بے بس ہوچکے ہیں۔ ارون جیٹلی آج بی جے پی لیگل اورلیجسلیٹیو سیل کے اجلا س سے خطاب کررہے تھے۔ منموہن سنگھ نے کل کہاتھاکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مسلسل خلل اندازی حکومت کے بعض اہم قوانین منظور نہ کرانے کی ذمہ دار ہے۔ ارون جیٹلی نے یہ جاننا چاہا کہ کیا اور کوئی پارلیمنٹ بھی ہے جہاں اپوزیشن کو اپنی آواز اٹھانی چاہئے۔؟انہوں نے کرپشن کے بارے میں حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کل تک وزیراعظم خاموشی اختیار کئے ہوئے تھے حالانکہ اتنی طویل خاموشی اچھی نہیں ہوتی۔ خاموشی اس وقت ہی سنہری کہی جاتی ہے جب آپ کے پاس کوئی جواب نہ ہو۔ جیٹلی نے کہاکہ جب ملک کا سربراہ بے بس ہوجائے یا اس کی کیفیت ایسی ہو کہ کوئی روڈ میاپ پیش نہ کرسکے تو یہ انتہائی خطرناک علامت ہوگی۔ وزیراعظم کے ساتھ لفظی بحث کاحوالہ دیتے ہوئے ارون جیٹلی نے کہاکہ منموہن سنگھ کے رویہ نے انہیں وکلاء کے میز تھپتھپانے کی یاد آگئی۔کیونکہ جب ان کے پاس پیش کرنے کیلئے کوئی ثبوت نہ ہویا قانونی طورپر ان کا موقف کمزور ہوجائے تو وہ ایسا ہی کیا کرتے ہیں کیونکہ وہ دونوں محاذوں پر کمزور ہوچکے ہوتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ منموہن سنگھ کا موقف اب کمزور ہوچکاہے۔ 2009ء پارلیمانی انتخابات سے قبل جب ایل کے اڈوانی نے انہیں کمزور ترین وزیراعظم قرار دیاتھا اس وقت منموہن سنگھ نے بعض ایسے جملے ادا کئے جو فائدہ مند ثابت ہوئے لیکن ایسا لگتا ہے کہ معاشی محاذ پر منموہن سنگھ اب کمزور ہوچکے ہیں اور اپوزیشن کی تنقیدوں ک اان کے پاس کوئی ٹھوس جواب نہیں ہے۔ کل پارلیمنٹ میں وزیراعظم نے جس طرح کا بیان دیااس سے بی جے پی لیڈرا ورامکانی وزارت عظمیٰ امیدوار نریندر مودی کے اس بیان کی ترجمانی ہوتی ہے جس میں انہوں نے منموہن سنگھ کو ایک خاموش طبع اور منموہن کہا تھا۔ وزیراعظم نے ایوان میں معاشی بدحالی کے تعلق سے کوئی ٹھوس تجاویز پیش کرنے سے گریز کیا اور اس بحث کوذاتی شکل دے دی جہاں انہوں نے بی جے پی کی تنقیدوں کا جواب دینے کی کوشش کی۔ اس طرح کا رویہ بی جے پی کیلئے فائدہ مند ثابت ہورہاہے۔

Country faced with difficult economic situation: Prime Minister

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں