خواتین کے خلاف تشدد ختم کرنے کی ضرورت - سونیا گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-01

خواتین کے خلاف تشدد ختم کرنے کی ضرورت - سونیا گاندھی

Sonia Gandhi
خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کے پس منظر میں صدر کانگریس سونیا گاندھی نے کہاکہ ان (خواتین) کی بااختیار کیلئے قانون سازی کافی نہیں ہے اور قوانین کو مناسب طورپر نافذ کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے اہنسا پیامبر اسکیم جس کے تحت والینٹرس کا تقرر کیاجائے گا اور وہ خواتین کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کریں گے ، کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم یہ سمجھ چکے ہیں کہ صرف قوانین بناتے ہوئے اور پالیسیوں کااعلان کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار نہیں بنایاجاسکتا۔ سونیا گاندھی نے کہاکہ ہمیں خواتین کے خلاف تشدد کی تمام حرکتوں کو ختم کردینا چاہئے اور ایسے اقدامات شروع کرنا چاہئے کہ خواتین اپنے آپ کو محفوظ محسوس کرسکین اور بے خوف وبااختیار بن جائیں ان کا احترام کیاجائے۔ اس مسئلہ پر صدرکانگریس کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب خواتین کو بااختیار بنانے کا ایک سماجی انقلاب کا آغاز کریں۔ صدر کانگریس نے کہاکہ سب سے بنیادی مسئلہ ہمارے سماج کی ذہنیت اور فرسودہ سوچ ہے جس میں تبدیلی آنی چاہئے۔ خواتین کو مردوں کے مساوی موقف دینا ایک بڑا چیلنج ہے۔ ان کے خلاف امتیاز کی دیوار کو منہدم کیاجاناہوگا۔ سونیا گاندھی نے کہاکہ یہ تمام خواتین کی مجموعی ذمہ داری ہے کہ وہ خواتین کو خود ان کے گھروں سے مساوی مقام دینے کا عمل شروع کریں۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب اس بات سے واقف ہیں کہ ہمارے بچوں کا سماجی پس منظر ہمارے گھروں کی چار دیواری میں بنتاہے۔ خاندان کی لڑکی کو بھی اس کے بھائی کے مساوی موقف دیاجاناچاہئے۔لڑکیوں کو بھی تعلیم کا حق حاصل ہوتاہے۔ گھر کے لڑکے کی طرح ترقی کرنے اور روزگار حاصل کرنے کا حق بھی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ خواتین مختلف شعبوں جیسے تعلیم، فن، صنعت، بینکنگ ،سائنس، انتظامیہ اور سیاست جیسے مختلف شعبوں میں اہم رول ادا کررہی ہے۔ وہ بچپن کی شادیوں کا، نسوانی جنین کشی، جہیز سے متعلق طلم و جبر، گھریلو تشدداورجنسی زبردستی کا بھی شکار ہوتی ہیں۔ حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے اقدامات کے بارے میں بتاتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہاکہ خواتین کو قومی غذائی سلامی اسکیم میں خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سستے اجناس کی دستیابی کیلئے قانونی گیارنٹی دی گئی ہے اور اس قانون کے تحت حاملہ خواتین کو 6000روپیئے تک کی مالی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ سستے اجناس کی دوکانات بھی خواتین گروپس کو الاٹ کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایاکہ خواتین کے خلاف جنسی جرائم کی روک تھام کیلئے فوجداری قانون (ترمیم) بل لایاگیاہے۔ پنچایتوں میں خواتین کے لئے تحفظات میں50فیصد تک اضافہ کردیاگیاہے۔ سونیاگاندھی نے اپنی تقریر میں کہاکہ پارلیمنٹ میں خواتین کے لئے نشستیں مختص کرنے ایک بل پیش کیاگیاہے۔ اہنساپیامبروں کے طورپر چنے جانے والے رضاکار خواتین کے قانونی حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کریں گے۔ وہ ان کی معاشی و سماجی ترقی تحفظ اور وقار کے بارے میں بھی بیداری لائیں گے۔

Need to end all acts of violence against women: Sonia

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں