نیویارک میں اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کا اشارہ دیتے ہوئے وزیراعظم منموہن سنگھ نے آج کہاکہ جموں علاقہ میں ہوئے اشتعال انگیز دہشت گرد حملہ جیسی حرکتیں امن مساعی کوتاراج نہیں کرسکتیں۔ انہوں نے تاہم آج کے دہشت گرد حملوں کی سخت مذمت کی اور اسے سرحد پار سے ’امن کے دشمنوں‘ کی کارستانی قرار دیا۔ وزیراعظم نے تاہم پاکستان کا نام نہیں لیا۔ سنگھ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے ملاقات اور کئی اہم مسائل پر بات چیت کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان، دہشت گردی کی لعنت کا مقابلہ کرنے اور اسے شکست دینے کا عزم رکھتاہے۔ دہشت گردی کی سرحد پار سے حوصلہ افزائی ہورہی ہے اور اسے بڑھاوا دیاجارہاہے۔ سنگھ نے کہا"میں اس حملہ میں ہلاک ہونے والے بہادر فوجیوں اور پولیس عہدیداروں کے افرادخاندان سے دلی تعزیت کرتاہوں اور ساتھ ہی بے قصور شہریوں کے ورثاء سے بھی دلی غم کا اظہار کرتاہوں جو اس بزدلانہ حملہ میں شہید ہوگئے۔"
نئی دہلی
وزیر دفاع اے کے انتونی نے جموں میں دہشت گردوں کی جانب سے سیکوریٹی چوکیوں پر بزدلانہ حملوں کوقابل مذمت قرار دیااورکہاکہ سیکوریٹی دستے دہشت گردوں کے ساتھ نمٹنے کیلئے کوئی دقیقہ باقی نہیں رکھیں گے۔ انہوں نے حملہ میں ہلاک ہونے والے عہدیداروں اور جوانوں کے ارکان خاندان سے دل کی گہرائیوں سے اظہار تعزیت کیا اور کہاکہ سار ملک ان کے غم میں برابر کا شریک ہے۔ جموں علاقہ میں دو دہشت گردحملوں کے بعد بی جے پی کی جانب سے پاکستان کے ساتھ بات چیت کو ختم کرنے کے بی جے پی کے مطالبہ کے درمیان کانگریس نے آج کہاکہ مسائل سے نمٹنے کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہے ۔ دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے پاکستان سے مطالبہ کیاکہ وہ شرپسند عناصر کی نشاندہی کرے اور اس بات کو نوٹ کیاجائے کہ دونوں ممالک دہشت گردی سے متاثرہ ہیں اور ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کے بجائے اس خطرے سے متحدہ طورپر مقابلہ کرنا چاہئے۔ ہم جموں علاقہ میں انتہا پسندوں کے حملہ کی مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان اور ہندوستان دونوں دہشت گردی سے متاثر ہیں۔ انہیں چاہئے کہ وہ ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کے بجائے اس خطرے سے نمٹنے کیلئے متحدہوکر مقابلہ کریں۔ انہیں چاہئے کہ وہ شرپسند عناصر کی نشاندہی کریں اوران کے ساتھ موثر طورپر نمٹیں۔ انہوں نے کہاکہ ان مسائل سے نمٹنے کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہے تاہم پارٹی کے سرکاری ترجمان کی جانب سے فوری طورپر کوئی رد عمل ظاہر نہیں ہوا۔ پارٹی قائد راشد علوی نے کہاکہ ہندوستان پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کاخواہاں ہے تاہم وہ اس طرح کے دہشت گرد واقعات کی قیمت پر نہیں۔ انہوں نے ان حملوں پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ حقائق سامنے آنے کیلئے ہمیں انتظار کرنا چاہئے۔ اگر کوئی پاکستان کی سرزمین سے سرگرمیوں میں ملوث ہے تو ہمیں اس ملک کے وزیراعظم سے بات چیت کرنے کیلئے غور کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہوں مگر اس طرح کے دہشت گردی کے واقعات کی قیمت پر نہیں۔ دودہشت گرد حملہ آوروں نے جو بھاری اسلحہ سے لیس فوجیوں کا لباس پہنے ہوئے تھے، آج ایک پولیس اسٹیشن اور جموں علاقہ میں ایک فوجی کیمپ پر حملہ کردیا جس کی وجہ سے ایک لیفٹنٹ کرنل کے بشمول 18 افراد ہلاک ہو گئے۔
Will deal with terrorists firmly: AK Antony
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں