وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ میں بالآخر منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-06

وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ میں بالآخر منظور

Parliament clears Waqf amendment bill
وقف املاک پر ناجائز قبضہ جات کو ختم کرنے اور تجارتی اعتبار سے انہیں فروغ دینے کے علاوہ زیادہ سے زیادہ 30سال تک جائیدادوں کو رہن پر رکھنے کی اجازت سے متعلق بل آج پارلیمنٹ میں منظور کرلیاگیا۔ وقف ترمیمی بل 2010ء گذشتہ ماہ راجیہ سبھا میں منظور کرلیاگیاتھا اب لوک سبھا نے بھی اس بل کو منظوری دے دی۔ بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر اقلیتی امور کے رحمن خان نے بتایاکہ اس قانون کے ذریعہ وقف املاک کو ناجائز قبضہ جات سے محفوظ رکھا جائے گا۔ ملک بھر میں اس وقت ہزاروں ایکڑ اراضی جو موقوفہ ہیں، ناجائز قبضوں کوزیر اثر ہیں۔ نئے قانون کے ذریعہ اب وقف املاک پر ناجائز قبضے ہٹائے جاسکیں گیاور ان جائیدادوں کو سماج کی فلاح و بہبود کیلئے استعمال کیاجاسکے گا۔ تجارتی خطوط پر ان املاک کو فروغ دینے کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔1995ء کے وقف قانون میں ترمیم کرتے ہوئے نیا بل پیش کیاگیاہے۔ اس میں وقف اداروں کو مستحکم کرنے کی کئی تجاویز شامل ہیں۔ مئی 2010ء میں لوک سبھا میں اس بل کو منظوری دی گئی تھی، لیکن پھر بعد میں بل کوسلیکٹ کمیٹی سے رجوع کیاگیا۔آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور دیگر تنظیموں کے اعتراضات کے بعد یہ بل اگست2010ء میں راجیہ سبھا سے رجوع کیاگیا۔ کے رحمن خان نے نئے بل میں ترمیم سے متعلق سلیکٹ کمیٹی اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تجاویز کی بھرپور ستائش کی۔کے رحمن خان نے بتایاکہ وقف جائیدادوں کے سروے کی ذمہ داری اب ریاست اور مرکز کی ذمہ داری رہے گی۔ فی الحال صرف دہلی میں 133وقف جائیدادیں مقبوضہ بن گئی ہیں۔ مرکزی وزیر نے بی جے پی سے بھی ناجائز قبضوں کو ہٹانے کے لئے تعاون کی خواہش ظاہر کی۔ بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن سید شاہنواز حسین نے کہاکہ مسلم پسماندگی کے دلدل میں پھنسے جارہے ہیں۔ ان کے مفادات کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے ملک بھر میں وقف جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کو ہٹانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کو فوری متحرک ہونا چاہئے۔ شاہنواز حسین نے کہاکہ بعض وقف جائیدادوں پر خود حکومت اور سرکاری ایجنسیاں قابض ہیں۔ انہوں نے وقف ترمیمی بل کی پرزور حمایت کی۔ بی جے پی رکن نے محکمہ آثار قدیمہ کے زیر کنٹرول مساجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ اس کے جواب میں کے رحمن خان نے کہاکہ اس مسئلہ کی یکسوئی کے لئے ان کی وزارت، وزارت ثقافت سے صلاح و مشورہ کرے گی۔

Parliament clears Waqf amendment bill

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں