سوڈان میں مخالف حکومت مظاہرے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-28

سوڈان میں مخالف حکومت مظاہرے

سوڈان میں حکومت کی جانب سے ایندھن پر زر تلافی(سبسیڈی) کے خاتمہ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ3روز کے دوران تشدد کے واقعات میں مرنے والوں کی تعداد140سے متجاوز کرگئی ہے۔ اس دوران انسانی حقوق گروپوں نے کہاکہ سوڈان کے سیکوریٹی فورسیس نے کم ازکم 50مظاہرین کو ان کے سروں یا سینوں میں گولیاں اتارکر ہلاک کیاہے۔ لندن میں قائم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور نیویارک میں قائم افریقن سنٹر فار جسٹس اینڈ پیس اسٹڈیز نے بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے۔ سوڈانی حزب اختلاف نے اپنے ذرائع کے حوالے سے ہلاکتوں کے یہ اعداد وشمارجاری کئے ہیں۔ سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے جڑواں شہر عمودالرحمان میں ایک اسپتال کے ذریعہ نے کہا ہے کہ ان کے پاس پیر کو احتجاجی مظاہروں کے آغاز کے بعد سے21نعشیں لائی گئی ہیں۔8افراد ملک کے دوسرے علاقوں میں مارے گئے ہیں۔ گذشتہ روز خرطوم میں پرتشدد ہنگاموں میں7افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ سودان کے وزیراطلاعات احمد بلال نے بتایاکہ فوج کو گیس اسٹیشنوں، برقی تنصیبات اور نجی اور سرکاری املاک کے تحفظ کیلئے تعینات کیاجارہاہے۔ دارالحکومت خرطوم میں سیکوریٹی فورسس کی تعیناتی کے بعد صورتحال بہتر بتائی گئی ہے لیکن حکومت مخالف کارکنوں نے سوشل میڈیا پر جمعہ کو احتجاجی مظاہروں کی اپیل کی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق خرطوم اور دوسرے شہروں میں حکومت کی جانب سے ایندھن پر دیئے جانے والے زرتلافی کے خاتمہ کے خلاف پیر سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ سوڈانی حکومت نے چہارشنبہ کو انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی اور صارفین نے اس کے بند ہونے کی تصدیق کی تھی لیکن جمعرات کو انٹرنیٹ کو بحال کردیاگیاہے۔ سوڈانی مظاہرین زرتلافی کے خاتمہ کے نتیجہ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور انہوں نے منگل کو خرطوم کے جڑواں شہر عمودالرحمان میں حکمراں جماعت کے ہیڈ کوارٹرس کو نذر آتش کردیاتھا۔ انہوں نے خرطوم میں وزارت سیاحت کی ایک عمارت کو بھی آگ لگادی ہے۔ 1989ء میں فوجی انقلاب کے نتیجے میں اقتدار سنبھالنے والے صدر عمر حسن البشیر کی حکومت کے خلاف یہ بدترین مظاہرے ہیں۔

Sudan braces for new anti government protests

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں