مظفرنگر فسادات - مزید دو ارکان اسمبلی گرفتار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-22

مظفرنگر فسادات - مزید دو ارکان اسمبلی گرفتار

Two more MLAs arrested for Muzaffarnagar riots
میرٹھ/مظفرنگر(پی ٹی آئی)
اترپردیش پولیس نے مظفر نگر تشدد میں ملوث افراد کے خلاف اپنی کاروائی جاری رکھتے ہوئے آج بی جے پی رکن اسمبلی سنگیت سوم اور بی ایس پی رکن اسمبلی نور سلیم رانا کو بھی گرفتار کرلیا۔ آئی جی(لاء اینڈ آرڈر)آر کے وشواکرما نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ بی جے پی ایم ایل اے سنگیت سوم کو ضلع میرٹھ میں گرفتار کیا گیا جب کہ بی ایس پی رکن اسمبلی نور سلیم رانا کو مظفر نگر سے گرفتار کیاگیاہے۔ سنگیت سوم پر الزام ہے کہ اس نے مظفر نگر میں فرقہ وارانہ کشیدگی بھڑنے ایک فرضی ویڈیو اپ لوڈ کیاتھا جس کی وجہ سے مظفر نگر میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی تھی۔ سنگیت نے کچھ اشتعال انگیز تقاریر بھی کی تھیں۔ ایس ایس پی دیپک کمار نے کہاکہ سوم کو اس کے حلقہ سرڈھانا کے موضع سلاوا سے گرفتار کیاگیا۔اس موقع پر اس کے حامی نعرے بازی کررہے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے سوم سنگیت کو گرفتار کیاہے جبکہ رکن اسمبلی کے حامیوں کا کہناہے کہ اس نے سرڈھانہ پولیس کے آگے خودسپردگی اختیار کی تھی۔سوم نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ قانون کی پابندی کروں گا۔ حالانکہ میرے خلاف یہ جھوٹا کیس ہے ، میں اس کا جواب عدالت میں دوں گا۔ انہوں(ایس پی،بی ایس پی) نے فسادات بھڑکائے ہیں۔ ہم(بی جے پی ارکان اسمبلی) کو نرم نشانہ بنایاجارہاہے۔ آئی جی نے کہاکہ چھپروال کے بی ایس پی رکن اسمبلی نور سلیم کو تشدد کے سلسلہ میں مظفر نگر میں گرفتار کیاگیا۔ بعدازاں سوم کو مظفر نگر لایاگیا اور چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کرن پال سنگھ کی عدالت میں پیش کیاگیاجہاں انہیں ویڈیو کلپ کیس کے سلسلہ میں14دن کی عدالتی تحویل میں دے دیاگیا۔اشتعال انگیز تقاریر کیس میں انہیں ایک اور عدالت میں پیش کیاجائے گا۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق بی جے پی رکن اسمبلی سریش رانا کوجنہیں فساد بھڑکانے کیلئے اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیاگیاہے،آج ایک مقامی عدالت نے14روزہ عدالتی تحویل میں دے دیا۔عدالت نے ان کی درخواست ضمانت بھی مسترد کردی۔ ضلع شاملی کے تھانہ بھون حلقہ کے رکن اسمبلی رانا کو کل لکھنو میں گرفتارکیاگیاتھا۔انہیں آج صبح ایڈیشنل جوڈیشیل مجسٹریٹ سندرلال کی عدالت میں پیش کیاگیا۔ عدالت نے ان کی عبوری درخواست ضمانت مستردکرتے ہوئے انہیں عدالتی تحویل میں دے دیا۔عدالت نے ان کی عبوری درخواست ضمانت مسترد کردی اورمستقل درخواست ضمانت کی سماعت کیلئے24ستمبر کو تاریخ مقرر کی ہے۔ رانا نے ضمانت کی درخواست رد کئے جانے کے فوری بعد نامہ نگاروں کو بتایاکہ میں نے حکومت کے خلاف آوازا ٹھائی تھی اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے مجھے گرفتارکرلیاہے۔اس گرفتاری سے میرے حوصلہ پست نہیں ہوں گے۔خواتین کی حفاظت وسلامتی کے لئے میں ہزار بارگرفتار ہونا چاہوں گا۔ اترپردیش پولیس نے جو بے عملی کے الزامات کانشانہ بنی ہوئی ہے کل لکھنو میں رانا کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے فسادبھڑکانے اشتعال انگیز تقاریر کی تھیں۔مظفر نگر تشدد کے سلسلہ میں گرفتارکیاجانے والا یہ پہلا بڑا لیڈر ہے۔ رانا کل شام جب گومتی نگر سے پارٹی کے دفتر جارہے تھے تو راستہ میں پولیس نے انہیں گرفتارکرلیا۔ اترپردیش اسمبلی اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کئے جانے کے بعد یہ گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ مظفر نگر کی عدالت کی جانب سے وارنٹ جاری کئے جانے کے باوجود کئی ارکان اسمبلی کو گرفتار کرنے میں ناکام رہنے پر تنقیدوں کا نشانہ بنے ہوئے آئی جی(لاء اینڈ آرڈر)آر کے وشواکرما نے کہاکہ اس گرفتاری سے عمداً گریز کیاگیا کیوں کہ ریاستی اسمبلی کا اجلاس جاری تھا۔ وشواکرما نے کہا کہ مظفر نگر پولیس کی جانب سے دی گئی درخواست کی بنیاد پر لکھنو پولیس نے رانا کو گرفتار کیاتھا۔

نئی دہلی/لکھنؤ(آئی اے این ایس)
بی جے پی صدر راجناتھ سنگھ نے آج تشدد زدہ ضلع مظفر نگر کا دورہ منسوخ کرنے کے بعد کہا کہ جب بھی سماج وادی پارٹی(ایس پی)برسر اقتدار آتی ہے،ا ترپردیش میں فرقہ وارانہ فسادات کا سلسلہ شروع ہوجاتاہے۔ عہدیداروں نے بتایاکہ ضلع مجسٹریٹ کوشل راج شرما نے راج ناتھ سنگھ سے درخواست کہ وہ مظفر نگر نہ آئیں۔ بی جے پی صدر کے دفتر کو بھیجے گئے فیاکس مکتوب میں ضلع مجسٹریٹ نے ان پر زور دیاکہ وہ اس علاقہ کا دورہ نہ کریں کیونکہ اس کی وجہ سے اس علاقہ میں سلسلہ وار فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد قائم ہونے والا امن وامان متاثر ہوسکتاہے۔

Two more MLAs arrested for Muzaffarnagar riots

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں