متحدہ آندھرا ریاست کے حامیوں سے احتجاج ختم کرنے کی اپیل - ڈگ وجئے سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-26

متحدہ آندھرا ریاست کے حامیوں سے احتجاج ختم کرنے کی اپیل - ڈگ وجئے سنگھ

آندھرا پردیش نان گزیٹیڈ آفیسرس اسوسی ایشن نے ریاست کی تقسیم کے خلاف اپنی غیر معینہ مدت کی ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 29ستمبر کو کرنول میں جلسہ عام"آندھرا بچاؤ" منعقد کرنے کا بھی منصوبہ ہے ۔ دوسری طرف کل ہندکانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے عوام کی خاطر ہڑتال ختم کرنے کی سیما آندھرا قائدین سے اپیل کی ہے۔ ریاست کی تقسیم کے خلاف کل دہلی کے جنتر منتر پر دھرنا منظم کرنے کیلئے سکریٹریٹ کے سیما آندھرا ملازمین کی بڑی تعداد دہلی کیلئے روانہ ہوچکی ہے جن میں خاتون ملازمین بھی شامل ہیں۔سیماآندھرا کے سکریٹریٹ ملازمین 29ستمبر تک دہلی میں مختلف احتجاجی پروگرام منظم کریں گے ۔ سمکھیہ آندھرا کی حمایت میں سیما آندھرا کے تمام خانگی اسکولس مرکز کی جانب سے علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا فیصلہ واپس لینے تک بند رہیں گے۔اے پی این جی اوز کے صدر اشوک بابو نے سیما آندھرا کے تمام ارکان پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ پر کابینی نوٹ کا بائیکاٹ کریں جبکہ سیما آندھرا کے ارکان اسمبلی سے بھی انہوں نے ریاستی اسمبلی میں پیش کرنے کی صورت میں تلنگانہ بل کو شکست دینے کا مطالبہ کیا۔ دہلی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈگ وجئے سنگھ نے بتایاکہ تلنگانہ سے متعلق قرار داد کا مسودہ مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے تیار کیاجارہاہے جیسے ہی یہ مسودہ مرکزی کابینہ میں پیش کیا جائے گا اس کے بعد مسودہ کو آندھرا پردیش اسمبلی کیلئے بھیج دیا جائے گا۔ اے پی این جی اوز کی ہڑتال سے متعلق سوال پر ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ وہ سیما آندھرا کے ملازمین سے ہڑتال ختم کرنے کی ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتے ہیں کیونکہ احتجاج کے باعث عوام کو غیر ضروری شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس سوال پر کہ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی سیما آندھرا میں جاری احتجاج کی حمایت کررہے ہیں۔ ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ چیف منسٹر کسی ایک علاقہ کے نہیں بلکہ تینوں علاقوں کے چیف منسٹر ہیں۔ ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ دوکانات، خانگی تعلیمی ادارے کھلے ہیں۔ ٹرانسپورٹ نظام بھی بحال ہے۔ صرف سرکاری ملازمین احتجاج کیوں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کی تقسیم پر تمام کی شکایتوں کا ازالہ کیاجائے گا اور شکوک و شبہات کو بھی دور کیاجائے گا۔ اسی دوران ریاست کی تقسیم کے خلاف سیما آندھرا علاقوں میں جاری احتجاج آج 57ویں دن میں داخل ہوگیا۔ ان دونوں علاقوں میں ریاست کی تقسیم کے خلاف ریلیاں، انسانی زنجیر، احتجاجی دھرنا، طلباء ، ملازمین اور اساتذہ کی جانب سے بھوک ہڑتال کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے احتجاج کیاجارہا ہے ۔ زائد از6.50لاکھ سرکاری ملازمین بشمول اساتذہ سیما آندھرا میں 13اگست سے احتجاج کررہے ہیں جس کے باعث دونوں علاقوں کے تمام 13اضلاع میں انتظامیہ ٹھپ ہوگیا جبکہ عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔تعلیمی ادارے مسلسل بند ہیں جبکہ آرٹی سی کی 12 ہزار بسوں کو سڑکوں سے ہٹالیاگیاہے۔ ریاست کی تقسیم کے خلاف بطور احتجاج وجئے واڑہ میں دریائے کرشنا میں بوٹ ریلی کا اہتمام کیاگیاہے جس میں بھاری تعداد میں لوگوں نے حصہ لیا۔

Digvijay Singh request AP agitators to stepup

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں