سیما آندھرا احتجاج کے باعث مرکز تلنگانہ فیصلہ پر نظر ثانی کے لیے مجبور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-15

سیما آندھرا احتجاج کے باعث مرکز تلنگانہ فیصلہ پر نظر ثانی کے لیے مجبور

سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزرا اور کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ آندھرا ۔ رائلسیما میں متحدہ آندھرا پردیش کے لیے 46 روزہ طویل احتجاج نے مرکز کو ریاست کی تقسیم کے فیصلہ پر نظر ثانی کےلیے مجبور کردیا ہے تاہم انہوں نے استعفوں کے سوال کا جواب نہیں دیا ۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ عوام ، پارٹی سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں اور وہ عوامی خواہشات کے مطابق وہ کام کریں گے ۔ مرکزی وزراء اور سیما آندھرا کے ارکان پارلیمنٹ کا آج یہاں ڈھائی گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا جس میں متحدہ ریاست کی برقراری کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا ۔ انہو ں نے بتایا کہ عنقریب وہ صدر کانگریس سونیا گاندھی سے ملاقات کرتے ہوئے نہیں ریاست کو متحدہ رکھنے کے لیے بڑھتے ہوئے مطالبات سے واقف کروائیں گے ۔ علاوہ ازیں وہ چار رکنی کمیٹی جس کی قیادت مرکزی وزیر دفاع اے کے انتونی کر رہے ہیں سے بھی برسر موقع جائزہ کے لیے ریاست کے دورہ کی درخواست کریں گے ۔ گزشتہ 46 دن سے بچوں کے بشمول زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے عوام ریاست کو متحد رکھنے کے مطالبہ کے ساتھ پر امن احتجاج کر رہے ہیں ۔ ساری دنیا میں یہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ ہے جس کی قیادت کسی بھی سیاسی جماعت یا قائد کی مداخلت کے بغیر رضا کارانہ طور پر عوام خود کر رہے ہیں ۔ اس احتجاج سے مرکز ریاست کی تقسیم کے فیصلہ پر نظر ثانی کے لیے مجبور ہوگیا ہے ۔
جے ڈی سلیم کوٹلہ سوریہ پرکاش ریڈی ، ارکان پارلیمنٹ لگڑا پاٹی راج گوپال ، ایک سرینواسلا ریڈی ، آنند وینکٹ ریڈی ، انداولی ، کے وہ پی رامچندر راؤ بوستا جھانسی ، کنوموری باپی راجو اور ریاستی وزیر ایس شیلجا ناتھ نے میٹنگ میں شرکت کی ۔ مرکزی وزراء بشمول کشور چندر دیو ، پنا کا لکشمی ، کے کروپا رانی ، ارکان پارلیمنٹ رایا پاٹی سامبا شیوا راؤ ، جی ہرشاکمار اور چنتا موہن نے اجلاس میں شرکت کی ۔

Agitation has forced Centre to rethink on Telangana, claim Congress leaders

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں