مکہ مسجد دھماکہ کیس - ہائیکورٹ نے روک لگانے کے احکامات واپس لئے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-20

مکہ مسجد دھماکہ کیس - ہائیکورٹ نے روک لگانے کے احکامات واپس لئے

آندھراپردیش ہائی کورٹ نے2007ء مکہ مسجد بم دھماکے کیس کی تحقیقات کے دوران بے قصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاری اور بعدازاں ان کی رہائی کے بعد حکومت کی جانب سے انہیں معاوضہ کی ادائیگی کو کالعدم کرنے کے اپنے احکامات آج واپس لے لئے۔ مکہ مسجد دھماکہ کیس میں تحقیقات کے دوران پولیس کی ہراسانی کا شکار مسلم نوجوانوں کو حکومت نے ان کی بازآبادکاری کیلئے معاوضہ ادا کیاتھا۔ وینکٹیش گوڑ نامی ایک شہری نے حکومت کی جانب سے مسلم نوجوانوں کو معاوضہ کی ادائیگی پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے عدالت میں درخواست داخل کی تھی۔ چیف جسٹس ہائی کورٹ کی زیر قیادت ڈیویژن بنچ نے تین دن قبل معاوضہ کی ادائیگی سے متعلق حکومت کے اعلامیہ کو کالعدم قرار دیاتھا۔ تاہم بعض متاثرین کو نوٹس جاری نہ کرنے کی بنیاد پر آج عدالت نے اپنے احکامات واپس لے لئے۔ آندھراپردیش ہائی کورٹ نے اس ہفتہ کے اوائل میں مکہ مسجد بم دھماکہ کیس میں پولیس کی جانب سے گرفتار وہراساں کئے گئے بے قصور70مسلم نوجوانوں کو معاوضہ ادا کرنے حکومت کے اعلامیہ پر روک لگادی تھی۔ چیف جسٹس کلیان جیوتی سین گپتا کی زیر قیادت بنچ نے حکومت سے سوال کیا کہ کس قانون کے تحت معاوضہ ادا کیاگیا۔ عدالت نے کہاکہ حکومت ایسے معاملات میں اپنے طورپر کاروائی نہیں کرسکتی۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے 6/ڈسمبر2011ء کو 70 مسلم نوجوانوں کو70لاکھ روپیئے ادا کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے مطابق قومی اقلیتی کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر معاوضہ کی ادائیگی عمل میں لائی گئی تھی۔ قومی اقلیتی کمیشن نے دھماکہ کے بعد اس کیس میں غلط طریقے سے نوجوانوں کو فوجداری مقدمات میں پھانسنے کیلئے ذمہ داری پولیس ملازمین کی تنخواہوں سے رقم منہا کرتے ہوئے معاوضہ ادا کرنے کی سفارش کی تھی۔ تاہم ریاستی حکومت نے پولیس ملازمین کی تنخواہوں سے منہائی کے بغیر اپنے طورپر معاوضہ کی رقم ادا کی تھی جس پر ہائی کورٹ کی جانب سے تنقید کی گئی ہے۔آئی اے این ایس کے بموجب ہائی کورٹ نے حکومت کی جانب سے معاوضہ حاصل کرنے والے افراد کی سماعت تک اپنے احکامات پر حکم التواء جاری کردیاہے۔ الزامات سے بری ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے معاوضہ حاصل کرنے والے افراد کو نوٹس جاری کرنے کے بھی عدالت نے احکامات جاری کئے اور کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی ۔ ہائی کورت کی بنچ کا احساس ہے کہ جن افراد کو معاوضہ دیاگیاہے وہ متاثرہ افراد ہیں اور قطعی احکامات جاری کرنے سے پہلے ان کی سماعت بھی ضروری ہے۔ عدالت نے15 ستمبر کو معاوضہ کی ادائیگی کے حکومت کے اعلامیہ پر روک لگاتے ہوئے ادا کردہ رقم واپس لینے کی حکومت کو ہدایت دی تھی۔

Andhra Pradesh court withdraws order that cancelled compensation given to Muslim men wrongly accused of terror

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں