ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-08

ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ جاری

Uproar-in-Parliament-over-killing-of-5-soldiers
نئی دہلی۔
5 ہندوستانی فوجیوں کی خطہ قبضہ پر ہلاکت کے بارے میں جو طوفان اٹھا تھا اس میں کوئی کمزوری پیدا نہیں ہوئی۔ اپوزیشن نے وزیر دفاع اے کے انٹونی پر اس صدمہ انگیز واقعہ کے بارے میں ہندوستانی فوج کے برخلاف موقف اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی کارروائی مفلوج کردی۔ لوک سبھا میں دو مرتبہ اور راجیہ سبھا میں تین مرتبہ اجلاس ملتوی کئے گئے۔ بی جے پی نے پاکستانی موقف کی تائید پر وزیر دفاع سے معذرت خواہی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی مفلوج کردی تھی۔ قائد اپوزیشن لوک سبھا سشما سوراج نے انٹونی پر الزام عائد کیا کہ وہ حملہ کے سلسلہ میں پاکستانی فوج کو بے گناہ قرار دے رہے ہیں۔ راجیہ سبھا میں بعدازاں انٹونی نے کہاکہ وہ جو معلومات انہیں حاصل ہوئی تھیں اُس کی بناء پر کل پارلیمنٹ میں بیان دے چکے ہیں اب وہ سربراہ فوج سے ربط پیدا کریں گے جو متاثرہ علاقوں کا دورہ کررہے ہیں۔ ایوان زیریں میں بائیں بازو کے ارکان نے ایوان کے وسط میں جمع ہوکر اپوزیشن پارٹیوں، خواتین اور کمزور طبقات پر مغربی بنگال میں برسر اقتدار ترنمول کانگریس کے حملوں پر احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی کی۔ سیما آندھرا علاقہ کے ارکان کا احتجاج بھی جاری رہا۔ دونوں ایوانوں میں تلگودیشم کے ارکان ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے تھے۔ راجیہ سبھا میں تلگودیشم رکن سی ایم رمیش نے اپنے منہ پر کالی مٹی باندھ کر مظاہرہ کیا۔ سشما سوراج نے کہاکہ قبل ازیں فوج اور وزارت داخلہ نے دہشت گردوں اور پاکستانی فوج کے سپاہیوں پر حملہ کا الزام عائد کیا تھا لیکن انٹونی ین کہاکہ واقعہ میں ملوث افراد دہشت گرد تھے جو پاکستانی فوج کی وردی پہنے ہوئے تھے۔ وزیر دفاع کو ملک سے معذرت خواہی کرنی چاہئے۔ تلنگانہ اور مغربی بنگال میں نظم و ضبط کی صورتحال کے خلاف شوروغل کے دوران سشما سوراج نے بیان دیا۔ وزیراعظم منموہن سنگھ بھی اجلاس میں موجود تھے چنانچہ سشما سوراج نے اُن سے حملہ کے بایر میں بیان دینے کا مطالبہ کیا۔ لوک سبھا کا اجلاس پہلی بار ملتوی ہونے کے بعد بی جے پی کے نامور قائد اڈوانی نے مرکزی وزیر پارلیمانی امور کمل ناتھ کو مخاطت کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی وزیر دفاع اور فوج کے متضاد موقف پر سخت نظریات رکھتی ہے۔ لوک سبھا میں اسپیکر میرا کمار نے بی جے پی کے قائد یشونت سنہا سے کہاکہ وزیر دفاع کے خلاف ان کی تحریک مراعات شکنی پر نوٹس سے کئی سوالات پیدا ہوتے ہیں۔ جوان کے زیر غور ہیں۔ بی جے پی ارکان مسلسل احتجاج کررہے تھے جس کی وجہہ سے اسپیکر نے اجلاس دو بجے تک ملتوی کردیا۔ راجیہ سبھا میں انٹونی نے کہاکہ وہ کل بیان دے چکے ہیں جو کل تک کی معلومات پر مبنی تھا۔ آج وہ متاثرہ علاقہ کا دورہ کرنے والے سربراہ فوج سے تازہ ترین معلومات حاصل کریں گے۔ انہوں نے ایوان کو تیقن دیا کہ دفاع اور ملک کی یکجہتی کے تحفظ کی قیمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا لیکن غیر مطمئن اپوزیشن کا احتجاج جاری رہا۔

پٹنہ/چھاپرا۔
جموں و کشمیر کے پونچھ سیکٹر میں پاکستانی فوجیوں کے گھات لگاکر کئے گئے حملہ میں ہلاک سپاہی کی اہلیہ نے حکومت بہار کی جانب سے دیا جانے والا معاوضہ مسترد کردیا اور اس کے بجائے فوجی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ جوان وجئے رائے کی اہلیہ پشپا رائے نے کہاکہ کیا 10لاکھ روپئے معاوضہ ان کے شوہر کا نعم البدل ہوسکتا ہے؟ انہوں نے کہاکہ ہمیں ایسا معاوضہ نہیں چاہئے بلکہ میرے شوہر اور دیگر ہندوستانی سپاہیوں کی ہلاکت کا بدلہ لیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ آخر ہم پاکستان کے حملے کب تک برداشت کریں گے۔ چیف منسٹر نتیش کمار نے کل کے حملہ میں ہلاک ہونے والے 4فوجیوں جن کا تعلق بہار سے ہے کے ورثاء کو فی کس 10لاکھ روپئے اور سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات کا اعلان کیا تھا۔ چھاپرا میں لانس نائیک پریم ناتھ سنگھ کے پڑوسیوں اور دوستوں نے کئی ٹرینوں کو بطور احتجاج روک دیا۔

جموں۔
فوج کے سربراہ جنرل بکرم سنگھ نے آج 5 ہندوستانی فوجیوں کی پونچھ سیکٹر میں خط قبضہ کے پاس ہلاکت کے پس منظر میں صیانتی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اُن کے ساتھ مختلف سینئر کمانڈرس بھی تھے۔ جنرل بکر سنگھ نگر وٹا کے 16 کور ہیڈ کوارٹر سے سینئر فوجی عہدیداروں کے ساتھ حالات کی تفصیلات سے واقف ہونے کے بعد خط قبضہ کے دورہ پر روانہ ہوئے۔ جی او سی انچارج لیفٹنٹ جنرل سنجیو چاچر اور جی او سی سیکٹر کور لیفٹنٹ جنرل بی ایس ہوڈا نے انہیں حملہ کی تفصیلات، فائرنگ کے واقعات، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی تفصیلات سے واقف کروایا۔ اسلام آباد سے موصولہ اطلاع کے بموجب پاکستان اور ہندوستان کے اعلیٰ سطحی فوجی عہدیداروں نے کشیدگی کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ایک دوسرے سے ہاٹ لائن پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی فوج کے ایک عہدیدار نے کہاکہ پاکستانی فوج کے ڈی جی ایم او نے واضح طورپر اور پرزور انداز میں پاکستانی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے ہندوستانی الزامات کو مسترد کردیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ہاٹ لائن بات چیت کے دوران پانڈو سیکٹر میں ہندوستانی فوج کی جانب سے خطہ قبضہ پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے خلاف سخت احتجاج درج کرواچکا ہے۔ یہ خلاف ورزیاں آج بھی کی گئی ہیں جس میں دو پاکستانی فوج شدید زخمی ہوئے۔ پاکستانی عہدیدار نے کہاکہ پاکستانی فوج کے ڈائرکٹر جنرل فوجی کارروائیاں نے کہاکہ پاکستان جنگ بندی معاہدہ کا پابند ہے۔ جو دونوں ممالک کے درمیان طے پایا ہے۔ منگل کی صبح 5ہندوستانی فوجی پونچھ سیکٹر میں خط قبضہ کے پاس گھات لگاکر کئے ہوئے ایک حملہ میں ہلاک ہوگئے۔ جس کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔

Monsoon Session: Uproar in Parliament over killing of 5 soldiers by Pak

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں