سیاسی پارٹیاں صرف انکم ٹیکس حکام کو جوابدہ - وزیر اطلاعات و نشریات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-06

سیاسی پارٹیاں صرف انکم ٹیکس حکام کو جوابدہ - وزیر اطلاعات و نشریات

Political parties accountable to income tax
وزیراطلاعات و نشریات منیش تیواری نے کہاکہ سیاسی پارٹیاں حق معلومات قانون کے تحت لائے جانے کی تدبیر کی مخالف کرکے جواب دہی سے بھاگ نہیں رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک غلط تناظر ہے۔ اس مخصوص معاملے میں اگر کوئی شخص حق معلومات قانون بنائے جانے سے پہلے اس سوال پر ہونے والی بحث یاد کرے تو یہ بات سمجھ میں آئے گی کہ کسی بھی مرحلے میں یہ نہیں سونچا گیا تھا کہ کسی سیاسی پارٹی کو پبلک اتھاریٹی سمجھا جائے گا۔ ٹیلی ویژن نیوز چینل سی این این ۔آئی بی این سے بات کرتے ہوئے مسٹر تیواری نے کہاکہ سیاسی پارٹیاں انکم ٹیکس اتھاریٹی کو جواب دہ ہوں۔ وزیراطلاعات و نشریات نے کہاکہ سیاسی پارٹیوں کو چیف انفارمیشن کمشنر کے سامنے جواب دہ نہیں بنایا جاسکتا جس کی بنیادی وجہہ یہ ہے کہ کسی سیاسی پارٹی کو نہ تو مقرر کیا جاتا ہے نہ منتخب کیا جاتا ہے۔ سنٹر انفارمیشن کمیشن نے 3 جون کو ایک رولنگ میں کہا تھا کہ سیاسی پارٹیاں جیسے کہ انڈین نیشنل کانگریس، بھارتیہ جنتا پارٹی، سی پی آئی ایم، سی پی آئی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی آر ٹی آئی ایٹک کی دفعہ 2(ایچ) کے تحت پبلک اتھارٹیز ہیں۔ اس کا فیصلہ کرتے ہوئے کہ سیاسی پارٹیاں پبلک اتھارٹیز ہیں سنٹرل انفارمیشن کمیشن نے اس بنیاد پر انحصار کیا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے سیاسی پارٹیوں کو خاصی (بالواسطہ) مالی اعانت ملتی ہے اور وہ عوامی خدمت انجام سنٹرل انفارمیشن کمیشن نے ان پارٹیوں سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ پبلک اتھارٹی ہونے کے ناطے اپنے یہاں پبلک انفارمیشن افسران کی تقرری کریں۔ سنٹرل انفارمیشن کمیشن کے فیصلے کی تمام پارٹیوں نے مخالفت کی ہے جس کی وجہہ سے مجبور ہوکر حکومت نے یکم اگست کو اسی رولنگ کو باطل کرنے کیلئے آرٹی آئی میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر قانون نے 2اگست کو اس تدبیر کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ دو ترمیمات ہوں گی ایک ترمیم سیاسی پارٹیوں کو آر ٹی آئی کے دائرہ اختیار سے باہر نکالنے کیلئے کی جائے گی اور دوسری ترمیم سیاسی پارٹیوں پر سنٹرل انفارمیشن کمیشن کے اس حکم کا اطلاق نہ ہونے کیلئے لائی جائے گی۔

Political parties are accountable to the income tax authority, said Tewari

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں