مدھیہ پردیش اردو مدارس نصاب میں بھگوت گیتا کے اسباق شامل کیے جائیں گے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-06

مدھیہ پردیش اردو مدارس نصاب میں بھگوت گیتا کے اسباق شامل کیے جائیں گے

حکومت مدھیہ پردیش نے اردو اسکولس کے نصاب میں بھی جاریہ تعلیمی سال 2013-14 سے بھگوت گیتا متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس پر اپوزیشن کانگریس نے شدید تنقید کرتے ہوئے اسے حکومت کی ناکامیوں اور غلط حکمرانی سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ یکم اگست کو جاری کردہ ایک تازہ ترین سرکلر کے ذریعہ مدھیہ پردیش کی شیوراج سنگھ چوہان حکومت نے تیسری جماعت سے آٹھویں جماعت تک پڑھائی جانے والی جنرل ہندی کی کتابوں میں بھگوت گیتا کے واقعات پر مشتمل ایک ایک چیپٹر شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح یکم سے جماعت دوم تک اسپیشل انگلش اور اسپیشل اردو کی کتابوں میں بھی جاریہ سال سے بھگوت گیتا کے اسباق شامل کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ ایک ماہ قبل یعنی 4 جولائی کو ایک سرکلر جاری کرتے ہوئے مدھیہ پردیش حکومت نے بھگوت گیتا کے واقعات پر مشتمل ایک ایک چیپٹر جماعت نہم سے بارہویں جماعت تک کی اسپیشل ہندی کی نصابی کتابوں میں اور اسپیشل انگلش کی جماعت گیارہویں اور بارہویں کی نصابی کتاب میں بھگوت گیتا کے واقعات کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ چیپٹرس تعلیمی سال 2013-14 کے نصاب میں شامل رہیں گے۔ شیوراج سنگھ چوہان حکومت کے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے اپوزیشن کانگریس نے آج الزام عائد کیا کہ یہ فیصلے آر ایس ایس کی ایما پر کئے گئے ہیں اور اس کا مقصد سماج کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کردینا ہے تاکہ انتحابات یس متعلق سال میں سیاسی فائدہ حاصل کیا جاسکے۔ مدھیہ پردیش میں قائد اپوزیشن اجئے سنگھ نے کہاکہ عوام کو درپیش بنیادی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے اور انتحابات سے متعلق سال میں ریاست میں کشیدگی پیداکرنے کے مقصد سے شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت والی بی جے پی حکومت نے اسکولی نصاب میں بھگوت گیتا کو شامل کرتے ہوئے مذہب کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں تمام مذاہب کے اپنے اپنے ادارے ہیں اور وہ مذہب پر مبنی تعلیم دے رہے ہیں اور اپنے فرائض مناسب انداز میں انجام دے رہے ہیں۔ تاہم ووٹ حاصل کرنے کے مقصد سے چیف منسٹر ایک خاص مذہب سے متعلق واقعات کو سیکولر ریاست کے تعلیمی نصاب میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ اجئے سنگھ نے کہاکہ اسکولس اور مدرسوں کے نصاب میں بھگوت گیتا کے واقعات کو شامل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیف منسٹر چوہان نے واضح طورپر ظاہر کردیا ہے کہ وہ ریاست میں حکومت آرایس ایس کی ذہنیت سے چلارہے ہیں۔ اس دوران مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن عارف مسعود نے گورنر مدھیہ پردیش مسٹر رام نریدش یادو سے اپیل کی کہ وہ اس حکمنامہ کو منسوخ کردیں۔ انہوں نے کہاکہ چیف منسٹر کی جانب سے جاری کردہ یہ سرکلر دستور ہند کے مغائر ہے اور کسی خاص مذہب کی تعلیمات کو عام کرناحکمرانی کے اقدار کے مغائر ہے۔

Row erupts over Madhya Pradesh' BJP govt seeking to teach Bhagavad Gita in Urdu schools

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں