غذائی طمانیت بل - قانون سازی کاروائی کی منظوری میں اپوزیشن سے تعاون کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-04

غذائی طمانیت بل - قانون سازی کاروائی کی منظوری میں اپوزیشن سے تعاون کی اپیل

Prime Minister India Manmohan singh
پارلیمنٹ کے سابق 2 تا3 سیشنس میں تضیع اوقات کی نشاندہی کرتے ہوئے وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آج اپوزیشن پارٹیوں سے کہاکہ وہ غذائی طمانیت بل پر نہاہت ہی اہم ترین آرڈنینس کے بشمول قانون سازی کی کارروائیوں کی منظوری میں تعاون کریں۔ اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے جانے والے تمام مسائل پر غور و خوص کی کارروائی کی منظوری میں تعاون کریں۔ اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے جانے والے تمام مسائل پر غور و خوص کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے وزیراعظم منموہن سنگھ نے توقع ظاہر کی کہ تقریباً ایک ماہ طویل مانسون سیشن نہایت ہی تعمیری اور ثمر آور ثابت ہوگا۔ یہ سیشن پیر 5اگست سے شروع ہوگا۔ منموہن سنگھ نے کہاکہ مجھے توقع ہے کہ پارلیمنٹ سیشن کا وقت ضائع نہیں ہوگا کیونکہ اس سے پہلے 2تا3 سیشنس میں کافی وقت ضائع ہوچکا ہے۔ پارلیمنٹ کے سامنے کئی قانونی ایجنڈے زیر التوا ہیں۔ میری سنجیدہ توقع ہے کہ ایوان کے تمام گوشو ں کی جانب سے تعاون حاصل ہوگا۔ اس سیشن کو کامیاب بنانے کیلئے ارکان کا تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر میرا کمار کی جانب سے کلب کردہ کل جماعتی اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ کی کارروائی کو پرسکون بنانے کیلئے کوشش کی جارہی ہے۔ ایوان میں نظم و ضبط کی برقراری کو یقینی بنانے کیلئے اسپیکر میرا کمار نے کل جماعتی اجلاس طلب کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسی بھی مسئلہ پر غور و خوص کرنا چاہتی ہے۔ اپوزیشن جس مسئلہ کو احتجاج کے ذریعہ اٹھانا چاہتی ہے اس سے کارروائی میں خلل پیدا ہوتاہے۔ ہم مؤدبانہ طورپر اپوزیشن سے گذارش کرتے ہیں کہ اہم قانونی کاموں کی منظوری میں حکومت سے تعاون کریں۔ پارلیمنٹ کی اولین ذمہ داری ہے۔ تمام 5تا6 آرڈنینس اس وقت پارلیمنٹ میں زیر التواء ہیں۔ ان میں سب سے اہم آرڈنینس غذائی سلامتی بل ہے۔ مجھے توقع ہے کہ یہ بل پارلیمنٹ میں منظور ہوگا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کمل ناتھ نے کہاکہ حکومت نے تمام اپوزیشن پارٹیوں سے یہ تیقن حاصل کرلیا ہے کہ وہ اس سیشن کو پرامن چلنے کی اجازت دیں گے۔ سماج وادی پارٹی جو حکومت کی باہر سے تائید کررہی ہے یہ اشارہ دیا ہے کہ پارلیمنٹ سیشن پرسکون انداز میں نہیں چلے گا بلکہ کارروائی شور شرابے کی نذر ہوجائے گی۔ پارلیمنٹ میں تلنگانہ کے قیام کے فیصلہ کے بعد گورکھا لینڈ میں تشدد، ترنمول کانگریس کے نکتہ نظر اور وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے کے بیانات کو موضوع بناتے ہوئے ہنگامہ کیا جاسکتا ہے۔کمل ناتھ نے اس خیال کو مسترد کردیا کہ پارلیمنٹ کا مانسون سیشن آخری سیشن ہوگا۔ اس کے بعد ملک میں عاجلانہ انتخابات ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ مانسون سیشن کے بعد ابھی دو سیشن سرمائی اور بجٹ سیشن باقی رہتے ہیں۔ اس میں علی الحساب بجٹ پیش کرنا ہے۔ مانسون سیشن 30 اگست تک جاری رہے گا اور ضرورت پڑے تو اس میں توسیع دی جاسکتی ہے۔ وزیر فینانس مسٹر پی چدمبرم نے انشورنس اور پنشن شعبہ کے اہم بلوں کو منظوری دلانے کے مقصد سے اپوزیشن قائدین سے ملاقاتیں کیں اور ان سے خواہش کی کہ وہ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں ان بلز کی منظوری میں مدد کریں۔ پارلیمنٹ اجلاس کا پیر سے آغاز ہونے والا ہے۔ وزیر فینانس کو تاہم اپوزیشن جماعتوں سے اس تعلق سے کوئی تیقن نہیں ملا ہے۔ مسٹر چدمبرم نے بی جے پی قائدین سشما سوراج، ارون جیٹلی اور یشونت سنہا سے فینانس بلز پر تبادلہ خیال کیا جنہیں پارلیمنٹ سیشن میں پیش کیا جانے والا ہے۔ بی جے پی قائدین نے معمول کے اور ضروری معاشی امور میں تعاون کرنے کا اشارہ دیا تاہم یہ اشارہ بھی دیا کہ ان کی پارٹی انشورنس اور پنشن شعبہ میں راست بیرونی سرمایہ کاری کی حد میں اضافہ کی مخالفت کرے گی۔

PM calls for constructive Parliament session, asks Opposition to cooperate

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں