حصول اراضی بل لوک سبھا میں منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-30

حصول اراضی بل لوک سبھا میں منظور

ضمانت خوراک بل کے بعد تاریخی قانون حصول اراضی کو بھی آج رات لوک سبھا میں منظور کیا گیا جسے عام انتخابات سے قبل سونیا گاندھی کے ایک اور خصوصی دلچسپی کے پراجیکٹ میں پیشرفت ہوئی ہے ۔ اس بل کا مقصد صنعتی استعمال کیلئے اراضی کے حصول پر کسانوں کے ساتھ مناسب معاملت کو یقینی بنانا ہے ۔ راہول گاندھی یو پی اے حکومت کے اس اہم بل کی تائید میں پیش پیش تھے جسے تلخ مباحث کے بعد بھاری اکثریت سے منظوری حاصل ہوگئی۔ اس بل کے تحت کسانوں کو منصفانہ معاوضہ دیاجائے گا اور اس بات کویقینی بنایاجائے گا کہ زبردست کوئی زمین حاصل نہ کی جائے۔ یہ بل 1894ء کے ایک ایکٹ کی جگہ لے گا۔ حصول اراضی میں شفافیت، معاوضہ وبازآبادکاری سے متعلق بل کے تحت سرکاری خانگی شراکت کے پراجیکٹس کیلئے اراضی کے حصول کے مقسد سے کم ازکم 70فیصد کی رضامندی اور خانگی کمپنیوں کیلئے اراضی کے حصول کیلئے80فیصد کی رضامندی لازمی ہوگی۔ ضمانت خوراک بل اور حصول اراضی بل کو اب راجیہ سبھا میں منظوری حاصل ہونا ہے ۔ اس بل میں دیہی علاقوں میں مارکٹ ویلیو سے چار گنا زیادہ قیمت اور شہری علاقوں میں مارکٹ ویلیو سے دوگنازیادہ قیمت معاوضہ کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ یہ بل 19کے مقابلہ216ووٹوں سے منظور کیاگیا۔ کمیونسٹ جماعتوں، اے آئی اے ڈی ایم کے اور بی جے ڈی کے ارکان نے واک آؤٹ کیا۔ ترنمول کانگریس نے بل کے خلاف ووٹ دیاجبکہ اصل اپوزیشن بی جے پی،س ماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے بل کی تائید کی۔ وزیر دیہی ترقی جئے رام رمیش نے اس بل پر دن بھر جاری مباحث کااختتام کرتے ہوئے کہاکہ اس قانون کے تحت زمینات کو زبردستی حاصل نہیں کیاجائے گا۔ یہ بل کسانوں کو ان کی زمین پر ان کا جائز حق دے گا اور حکومت کو زبردست زمین حاصل کرنے کا حق نہیں دے گا۔ وزیرنے کہاکہ نیا قانون تاریخی ناانصافی کا ازالہ کرے گا۔ سونیا گاندھی اور وزیر داخلہ وقائد ایوان سشیل کمار شنڈے نے بظاہر علالت کے باعث ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور وہ اس وقت روانہ ہوگئے جب ترامیم پیش کی جارہی تھی۔

Land Acquisition Bill passed in Lok Sabha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں