مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات اور اردو کو جائز مقام - چندر شیکھر راؤ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-05

مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات اور اردو کو جائز مقام - چندر شیکھر راؤ

علیحدہ ریاست تلنگانہ تمام طبقات کی ترقی و خوشحالی کی علامت ہوگی۔ میرا ابھی ایک خواب پورا ہوا ہے اور میں نے تلنگانہ کی ترقی کیلئے کئی خواب دیکھے ہیں جس میں مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات کی فراہمی کے علاوہ اردو کو اس کا جائز مقام فراہم کرنا اور آندھراپردیش ریاستی وقت بورڈ کوقانونی اختیارات کا حامل بنانا شامل ہے۔ جس طرح حصول تلنگانہ کیلئے میں نے جدوجہد کی ہے دیگر خوابوں کو پورا کرنے کیلئے بھی اُسی طرح جدوجہد جاری رکھوں گا۔ صدر ٹی آرایس مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج تلنگانہ جرنلسٹ فورم کی جانب سے منعقدہ 3 گھنٹے طویل صحافت سے ملاقات پروگرام سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ انہوں نے بتایاکہ تلنگانہ نہ صرف قدرتی وسائل سے مالا مال علاقہ ہے بلکہ اگر بہترین منصوبہ بندی کی جائے تو ریاست تلنگانہ میں فاضل برقی پیداوار کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بتایا کہ وہ ریاست تلنگانہ کی تعلیمی ترقی کیلئے شخصی طورپر تیار کردہ منصوبہ پر عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اگر تلنگانہ راشٹرا سمیتی انتخابات جیت بھی جاتی ہے تو اُسے اقتدار حاصل ہوتا ہے تو ایسی صورت میں وہ چیف منسٹر کا عہدہ حاصل نہیں کریں گے۔ انہوں نے بتایاکہ ضرورت پڑنے پر ریاستی مشاورتی کونسل کی تشکیل دی جائے گی تاکہ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جاسکے۔ صدر ٹی آرایس نے بتایاکہ وہ چاہتے ہیں کہ پرانے شہر کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے سب سے پہلے پرانے شہر سے چنچل گوڑہ جیل اور ریس کورس کو کہیں اور منتقل کیا جائے تاکہ ان کی جگہ دوسری ترقیاتی اقدامات کے لئے جائیداد حاصل ہوسکے۔ انہوں نے بتایاکہ ریاست میں چنچل گوڑہ جیل کی جگہ کے جی تا پی جی تعلیمی ادارہ ہوگا جہاں پر اقلیتی طلباء و طالبات کو اعلیٰ سطحی تعلیم فراہم کرنے کے انتظامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ ملک پیٹ ریس کورس کو شہر کے باہر منتقل کرتے ہوئے ریس کورس کی جگہ پر آئی ٹی پارک کی تعمیر کی جائے گی تاکہ اطراف واکناف کے علاقوں کی ترقی کو بھی یقینی بنایا جاسکے۔ مسٹرکے چندر شیکھر راؤ نے بتایاکہ تشکیل تلنگانہ کے بعد کانگریس میں ٹی آرایس کے انضمام کے تعلق سے قطعی فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا ہے۔ پہلے ٹی آرایس اس بات کا جائزہ لے گی کہ کانگریس پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کیا پیش کرتی ہے کیا صورتحال پیدا ہوگی، اس کے بعد آئندہ کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں کارپوریٹ طرز کے تعلیمی اداروں کی جگہ ریاستی رہائشی اسکولس کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی جس میں سی بی ایس سی نصاب ہوگا۔ ان اسکولس میں داخلہ حاصل کرنے والے طلباء کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ اردو ذریعہ تعلیم حاصل کریں یا پھر تلگو میڈیم کو اپنا ذریعہ تعلیم بنائیں۔ چندر شیکھر راؤ نے بتایاکہ شہر حیدرآباد کے علاوہ شہر حیدرآباد سے جڑے ہوئے اضلاع کو بھی تیز رفتار ترقی سے ہمکنار کرنے کیلئے جو منصوبہ تیار کیا گیاہے اس میں لائٹ ویٹ ریل ٹرانسپورٹ سسٹم بھی شامل ہے جس کے ذریعہ 20 منٹ میں نلگنڈہ سے حیدرآباد کی مسافت طے کی جاسکتی ہے۔ چندر شیکھر راؤ نے بتایا کہ مسلمانوں کی ترقی کے بغیر تلنگانہ کی ترقی نہیں ہوسکتی۔ اسی لئے ریاست تلنگانہ میں سچر کمیٹی سفارشات پر من و عن عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایاکہ سچر کمیٹی رپورٹ نے ملک میں مسلمانوں کی حالت کو واضح کردیا ہے۔ کے سی آر نے تلنگانہ تہذیب کی حفاظت کیلئے تہذیبی سرگرمیوں کیلئے اکیڈیمی یا یونیورسٹی قائم کرنے کے منصوبہ کا بھی انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایاکہ شہر کے اطراف و اکناف علاقوں میں ایجوکیشن سٹی، سینما سٹی، فارما سٹی کے علاوہ سٹیلائٹ سٹی کے قیام کے ذریعہ اس کے فروغ کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ تشکیل تلنگانہ کیلئے اسمبلی کی صرف رائے حاصل کی جائے گی، فیصلہ مرکز کے اختیار میں اور پارلیمنٹ کے اختیار میں ہوگا۔ انہوں نے حیدرآباد کے متعلق وضاحت کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہاکہ اب تک بھی یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ حیدرآباد کو کن بنیادوں پر اور کس طرح مشترکہ صدر مقام 10 سال کیلئے بنایا جارہا ہے۔ صدر ٹی آرایس نے تلنگانہ کے آبی وسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ علاقہ تلنگانہ زر خیز ثابت ہوگا۔ انہوں نے بتایاکہ علاقہ تلنگانہ کاکتیہ سلطنت کے علاوہ قطب شاہوں اور آصفجاہوں کے دور حکمرانی میں رہا اور ان تمام ادوار میں تلنگانہ تیز رفتار ترقی کرتا رہا۔ انہوں نے حیدرآباد اور تلنگانہ کے معاشی استحکام کیلئے ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے کہاکہ حیدرآباد اور ریاست کو معاشی طورپر مستحکم بنانے کیلئے کافی ہے۔

KCR promises Moon to Muslims 12% reservation and Judicial body to take back Wakf properties

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں