وادی کشمیر میں تشدد کی نئی لہر - 30 زخمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-21

وادی کشمیر میں تشدد کی نئی لہر - 30 زخمی

وادی کشمیر میں آج پھر تشدد بھڑک اٹھا اور ضلع رام بن میں بی ایس ایف کی فائرنگ میں 4افراد کی ہلاکت کے خلاف نوجوانو احتجاج پر اتر آئے اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 30سے زائد افراد بشمول 15 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔ عہدیداروں نے بتایاکہ پولیس نے کئی مقامات باندی پورہ، بارہمولہ، صوفیان، کلگام اور بڈگام میں تشدد پر قابو پانے کیلئے آنسو گیس کے شیلس چھوڑے اور ربر کی گولیوں کا استعمال کیا۔ احتجاجیوں نے پولیس پر اس وقت سنگباری کی جب وہ ان کا تعاقب کررہی تھی اس کے نتیجہ میں 32افراد بشمول 15پولیس اور سی آر پی ایف عملہ زخمی ہوگئے۔ پولیس ترجمان نے کہاکہ زخمیوں کی تعداد 17 ہے جن میں 15 سکیورٹی اہلکار اور 2عام شہری ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام زخمیوں کی حالت مستحکم ہے۔ ترجمان نے کہاکہ وادی میں بحیثیت مجموعی صورتحال پرامن رہی۔ کل سے اب تک جھڑپوں میں تقریباً 100 افراد زخمی ہوگئے۔ جن میں 65 پولیس اور سی آر پی ایف عملہ کے ارکان ہیں۔ حکام نے کل کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا تھا۔ اپوزیشن پیپلزڈیموکریٹک پارٹی سربراہ محبوبہ مفتی نے ریاستی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ احتجاجیوں کے خلاف وہ طاقت کا بے رحمی سے استعمال کررہی ہے۔ انہوں ین کہاکہ حکومت اپنی ناکامیوں اورمظالم کی سزا ریاست میں ہر شخص کو دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ صورتحال غلط حکومت کی ہر محاذ پر ناکامی اور صرف پولیس اور سکیورٹی فورسس پر مکمل انحصار کا نتیجہ ہے۔ اس دوران کشمیر کی ایک اسٹوڈنٹس باڈی نے ان حالات کے خلاف دنیا کے اسلامی ممالک سے ممد طلب کی ہے جسے وہ جموں کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف ظلم و ستم اور استبداد قرار دیتے ہیں۔ کشمیر یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (کوسو) جو ممنوعہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ہے اس نے کول، رام بن میں بارڈر سکیورٹی فورس کے ہاتھوں قرآن کی بے حرمتی اور پھر مسلم احتجاجیوں کی ہلاکتوں کی مذمت کی ہے۔ یونین نے اپنے ای میل بیان میں کہاکہ یہ واقعہ اس گہری نفرت کی تصدیق ہے جو ہندوستان جموں و کشمیر کے مسلمانوں اور ان کے مذہب کے تئیں رکھتا ہے۔ یونیورسٹی اسٹوڈنٹس نے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ اپنی دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ کوسو نے دنیا کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ اس معاملے میں اٹھ کھڑے ہوں اور جموں و کشمیر کے مسلمانوں پر ڈھائے جارہے ظلم و ستم اور استبداد کا نوٹ لیں۔ جموں وکشمیر کے مسلمانوں کا مذہب اور ان کی جانیں تو کبھی سلامت نہ رہیں اور عدم سلامتی کا احساس روزبروز بڑھتا ہی جارہا ہے۔

New wave of violence in Kashmir Valley - 30 injured

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں