وہ گذشتہ چند دنوں سے ناسازی صحت کے باعث گھر پر آرام کر رہے تھے۔ انہیں سینے کے درد اور سانس لینے میں تکلیف کی شکایت پر دواخانہ لے جایا گیا جہاں بعد مغرب انہوں نے داعی اجل کو لبیک کہا۔
جناب حسن فرخ کا شمار اردو کے ممتاز اور بےباک صحافیوں میں ہوتا تھا۔ انہوں نے اپنی حیات میں کئی کتابیں تحریر کیں۔ حال ہی میں ان کی ایک کتاب "تیسری دستک" منظر عام پر آئی تھی۔ شعراء طبقے میں ان کی ایک منفرد پہچان تھی۔ انہوں نے اپنی آخری سانس تک اردو کے ایک سپاہی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
جناب حسن فرخ گذشتہ 30 برسوں سے روزنامہ "رہنمائے دکن" سے وابستہ تھے۔ ان کی نماز جنازہ 15/جولائی بروز پیر بعد نماز عشاء جامع مسجد ہمایوں نگر روبرو سروجنی دیوی آئی ہاسپٹل میں ادا کی جائے گی اور تدفین ان کے آبائی قبرستان میں عمل میں آئے گی۔ پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ تین فرزندان اور ایک دختر شامل ہیں۔ مزید تفصیلات کے لیے فون نمبر 9391175967 پر ربط پیدا کیا جا سکتا ہے۔
renown poet journalist Hassan Farrukh passes away
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں