--
پورے مہاراشٹر ا میں 10ہزار سے زیاہد وقف کی 50سے 60 فیصداملاک پر غیر قانونی قبضوں کو اب آزاد کرانے اور وقف بورڈکے ذمہ داران کی جانب سے کی جارہی رشوت خوری اور بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھانے اور تحریک چلانے کی غرض سے آل انڈیا مسلم اوبی سی آرگنائزیشن اور وقف ملکیت کمیٹی کی جانب سے ایک تقریب کا اہتمام اعظم کیمپس میں کیا گیا ۔ تقریب کی صدارت کنزیومر پروٹیکشن ویلفیر کمیٹی کے صدر اعظم بھائی پانسر ے نے کی۔ ان کے علاوہ ایم ایل اے رمیش باگوے مہادیو بابر، امان اﷲ خان، بھائی جان قاضی، کاپوریٹر اویناش باگوے، سید ریاض قاضی، سابق کارپوریٹر اجے بھوسلے، ایس اے انعامدار، قاری محمد ادریس، زاہد بھائی، ایڈوکیٹ مسلم، ایڈوکیٹ مزمل حیدر، احمد سید، ندیم مجاور اور دیگر تنظیموں کے عہدیدار اور اراکین بڑے پیمانے پر موجود تھے جبکہ تفصیل مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے صدر اقبال انصاری نے پیش کی۔ اس موقع پر کانگریس کے ایم ایل اے اور سابق وزیر برائے داخلہ رمیش باگوے نے وقف کی املاک بورڈ میں ہورہی رشوت خوری اور بدعنوانی کے متعلق ایک کمیٹی تشکیل کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان اور مرکزی وزیر زراعت شرد پوار سے ملاقات کرکے مذاکرات و بات چیت کرنے کا مشورہ دیا۔ نیز حکومت کے سامنے اپنے مطالبات رکھنے اور وزیر اوقات سے جواب طلب کرنے کا مشورہ بھی باگوے نے دیا۔ گذشتہ کئی برسوں سے پونے شہر کے علاوہ پورے مہاراشٹرا میں وقف کی کئی جگہوں پر غیر قانونی قبضہ ہے یا انہیں فروخت کیا گیا ہے۔ راجہ مہاراجہ بادشاہوں اور سرمایہ کاروں نے مسلمانوں کی وفاداری کو دیکھتے ہوئے مسلمانوں کی فلاح وبہبودی و ترقی کیلئے زمینیں دی تھیں۔ لیکن کچھ لوگوں نے پیسوں کیلئے ایمان کھودیا جنہیں اﷲ کا خوف نہیں۔ انہوں نے ہی زمینیں فروخت کی ہیں۔ ایسے افسوس کا اظہار باگوے نے کیا۔ این سی پی کے اعظم بھائی پانسرے نے رمیش باگوے کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے وقف کی املاک واپس لینے کیلئے ہر ممکن تعاون اور مدد کا وعہد کیا۔ نیز جذبات اور توازن کھوکر کام نہ کرنے کی صلاح دیتے ہوئے جلد بازی میں فیصلے نہ کرنے کا بھی مشورہ اعظم پانسرے نے دیا۔ سماج وادی پارٹی کے امان اﷲ خان نے کہاکہ 1945ء میں وقف کونسل قائم کی گئی۔ مرکزی کونسل اور ریاستی وقف بورڈ کا مکمل وقت صدر ہونا چاہئے۔ یہ عہدہ سبکدوش جج، سبکدوش چانسلر جیسے شخصیات کو سونپا جائے، سچر کمیٹی کی ان سفارشات پر عمل کیوں نہیں کیا جاتا؟ ایسا سوال انہوں نے پیش کیا۔ خدام حجاج حج کمیٹی کے پونے شہر و ضلع کے صدر سید ریاض قاضی نے کہاکہ وقف کی املاک مسلمانوں کی فلاح و بہبودی اور ترقی کیلئے ہیں۔ اس کے پیسے قوم کے لوگوں کیلئے خرچ کئے جائیں گے تو ہمیں حکومتوں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ ہمارے اپنے ہی لوگ ان زمینوں کی خرید و فروخت کررہے ہیں یہ بدنصیبی کی بات ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں