Khurshed Alam Khan, former Union minister and father of Salman Khurshid, dies
خورشید عالم خان سابق مرکزی وزیر اور وزیر امور خارجہ سلمان خورشید کے والد کا آج 95 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ خورشید عالم جنہوں نے منسٹر آف اسٹیٹ کی حیثیت سے آنجہانی وزرائے اعظم اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کی قیادت میں خدمات انجام دئیے تھے، انہیں 6 روز قبل سینے میں تکلیف کی شکایت پر یہاں ایک خانگی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ڈاکٹر ٹی ایس کلیر، ایگزیکٹیو ڈائرکٹر آف کارڈیاک سائنسس ڈپارٹمنٹ، ایسکارٹس ہاسپٹل نے کہاکہ خورشید عالم کو بخار اور سینے میں انفکشن کے ساتھ شریک کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر کلیر نے کہا کہ انہیں پہلے سے ہی Aortic Stenosis کا بڑا مسئلہ درپیش تھا جو قلبی والووز کا عارضہ ہے۔ انہپوں نے آج صبح تقریباً 3:00 بجے آخری سانس لی۔ خورشید عالم جن کاجامعہ ملے اسلامیہ کی پارلیمانی قانون کے ذریعہ آزاد یونیورسٹی کے طورپر تشکیل میں نمایاں رول رہا، انہوں نے اس یونیورسٹی کے چانسلر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دئیے۔ اترپردیش کے ضلع فرخ آباد کے موضوع پٹورہ کی پیدائش والے خورشید عالم نے 1984 اور 1989ء کے درمیان لوک سبھا میں فرخ آباد کی نمائندگی کی تھی۔ مرحوم صدر ذاکر حسین کے داماد خورشید عالم 15سال تک رکن پارلیمان رہے۔ وہ 1974ء سے 1984ء تک راجیہ سبھا میں تھے۔ وہ جولائی 1989ء میں لوک سبھا سے مستعفی ہوگئے اور گوا کے گورنر بنے پھر وہ 1991ء میں کرناٹک کو منتقل ہوئے۔ مرکزی وزیر کی حیثیت سے انہوں نے تعلیم، پارچہ جات، سیاحت، حمل و نقل کے علاوہ امور خارجہ کے قلمدانوں کی ذمہ دارایاں سنبھالیں۔ ان کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہاکہ ہندوستان ایک سچے سپوت اور قوم کے خدمت گذار سے محروم ہوگیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ خورشید عالم نے اپنی ساری زندگی اور کئی حیثیتوں سے بڑی عمدگی کے ساتھ قوم کی خدمت کی۔ ان کا انتقال "ناقابل تلافی نقصان "ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں