بار ڈانسرز میں مسرت کی لہر - سپریم کورٹ سے اظہار تشکر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-20

بار ڈانسرز میں مسرت کی لہر - سپریم کورٹ سے اظہار تشکر

راجستھان کے قبائلی فرقہ کنجڑ سے تعلق رکھنے والی تقریباً 90خواتین اتوار کو ممبئی پہنچ رہی ہیں جہاں وہ محتلف شراب خانوں میں رقص کریں گی جیسا کہ سپریم کورٹ نے ممبئی کے ڈانس بارس پر 7سال قبل عائد پابندی ختم کردی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ راجستھان کے کوٹہ خطہ میں واقع شنکر پورہ، موہن پورہ (بوندی ڈسٹرکٹ)اور چچوڈا( برن ڈسٹرکٹ) سے تعلق رکھنے والی زائد از350 نوجوان لڑکیاں مہاراشٹرا کے مختلف شہروں میں واقع شراب خانوں (بار) میں رقص کرکے اپنا پیٹ پالتی ہیں لیکن ڈانس بارس پر امتناع کے بعد انہیں فاقے کرنے کی نوبت آگئی تھی۔ اب جب کہ سپریم کورٹ نے امتناع برخاست کردیا ہے تو راجستھان کی یہی قبائیلی لڑکیاں مہاراشٹرا میں اپنے سنہری دور کا ایک بار پھر آغاز کریں گے۔ اس موقع پر مسرور نظر آرہی 34سالہ جولی نے بتایاکہ وہ دیگر 90 لڑکیوں کے ساتھ اتوار کو ممبئی واپس جارہی ہے۔ اس نے کہاکہ بھگوان نے بالآخر ان کی پرارتھنا سن لی۔ بار بند ہوجانے سے ہمارا گذارہ مشکل ہوگیا تھا۔ میرے والد کا مناسب علاج نہ ہونے پر انتقال ہوگیا۔ ترشنا نامی ایک اور نوجوان لڑکی نے بتایاکہ جس زمانے میں وہ بار میں ڈانس کرتی تھی تو اس کی ماہانہ آمدنی 20,000 تا30,000 روپئے ہوتی تھی لیکن ڈانس بار بند ہونے سے حالات بہت زیادہ بگڑ گئے۔ اس نے کہاکہ وہ پونے کے بارس میں رقص کیا کرتی تھی اور سپریم کورٹ کی بیحد شکر گذار ہے کہ اس نے ڈانس بارس پر عائد امتناع ختم کردیا ہے۔ دریں اثناء بوندی کے اے ایس پی نے کہاکہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے کے ذریعہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے باعزت طورپرروزی روٹی کمانے کا موقع فراہم کیا ہے۔ راجستھان کنجڑ بھاتو سمیتی کے سکریٹری باچارم نے کہاکہ وہ ڈانس بارس پر امتناع کے بعد تمام لڑکیاں جسم فروشی کرنے پر مجبور تھیں تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب یہی لڑکیاں باعزت طورپر اپنی روزی روٹی کماسکیں گی۔

Mumbai bar dancers welcome Supreme Court's verdict

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں