اتراکھنڈ کو ماحولیاتی طور پر حساس قرار دیا جائے - میدھا پاٹکر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-12

اتراکھنڈ کو ماحولیاتی طور پر حساس قرار دیا جائے - میدھا پاٹکر

مشہور و معروف سماج جہدکار میدھا پاٹکر نے اتراکھنڈ سانحہ پر پہلی بار لب کشائی کرتے ہوئے کہاکہ یہ سانحہ انسانی غلطیوں کا نتیجہ تھا جو خود انسان کا پیدا کردہ تھا۔ لہذا اب وقت آگیا ہے کہ ترقی کا جو تصور ہے اسے تبدیل کیا جائے۔ ترقی کا نظریہ ہر کوئی رکھتا ہے لیکن اس کی کیا قیمت ادا کرنی پڑی ہے یہ کوئی نہیں سوچتا۔ سیدھی سی بات ہے کہ اگر ہم کسی بڑی عمارت کے متصل مشنوں ک ذریعہ بڑے بڑے گڑھے بنادیں(چاہے اس کا جو بھی مقصد ہو) تو بازو والی عمارت کا استحکام متزلز ضرور ہوگا اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ عمارت چاہے وہ کتنی ہی مضبوط کیوں نہ ہو بنیاد کمزور ہونے سے منہدم ہوجاتی ہے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ لوگ ریلوے پٹریوں کے قریب بنائی گئی عمارتوں میں فلیٹس خریدنے سے گریز کرتے ہیں اور جو لوگ خرید بھی لیتے ہیں وہ ان کی مجبوری ہوت ہے کیونکہ ریل پٹریوں پر سے ہی پانچ منٹ میں ایک ٹرین گذرتی ہے جس سے ارتعاش پیدا ہوتا ہے اور آہستہ آہستہ قریب کی عمارتوں کی بنیادوں کو کمزور کرتا چلا جاتا ہے۔ ترقی اگر منصوبہ بند طریقے سے ہوتو ہو حقیقی معنوں میں ترقی ہوگی ورنہ افراتفری کہلائے گی۔ قدرتی وسائل کے بڑے ذخیرہ کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا نتیجہ ہی اتراکھنڈ کے روپ میں سامنے آیا۔ ہائیڈرل پراجکٹس کے نام پر پل، ڈیم اور سرنگین تعمیر کی گئیں اور اس طرح دریاؤں کے رخ موڑے گئے۔ میدھا پاٹکر نے اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ لہذا اب بھی وقت ہے کہ حکام اس سانحہ سے سبق سیکھیں اور ترقی کے نام پر اپنی ترجیحات تبدیل کریں۔ انہوں نے مطالبہ بھی کیا کہ وہ وادی جہاں دریائے گنگا، بھاگیرتی اور الکنندہ بہتی ہیں، اس وادی کو ماحولیاتی طورپر حساس علاقہ قرار دیا جائے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک ایسی پالیسی تیار کرے جن کی روزی روٹی سیاحت اور چاردہام یاترا سے مربوط ہے انہیں مکمل طورپر معاشی تحفظ فراہم کیاجاسکے۔

Uttarakhand disaster caused due to unplanned development: activist Medha Patkar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں