خالدہ ضیا کے مضمون پر بنگلہ دیش کی سیاست میں ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-05

خالدہ ضیا کے مضمون پر بنگلہ دیش کی سیاست میں ہنگامہ

ایک امریکی روزنامہ میں بنگلہ دیش کی اہم اپوزیشن پارٹی بی این پی کی سربراہ خالد ضیاء کے شائع مضمون نے یہاں سیاسی تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔ ضیاء نے اپنے اس مضمون میں جمہوریت کی حفاظت کیلئے بنگلہ دیش کے خلاف پابندی لگانے کی مانگ کی ہے۔ تاہم، بی این پی نے کہاکہ ضیاء نے اخبار "دی واشنگٹن ٹائمز" کو کوئی مضمون نہیں بھیجا ہے۔ جبکہ اخبارکا کہنا ہے کہ مصنف کی توثیق کرنے کے بعد ہی اس نے یہ مضمون شائع کیا ہے۔ بی این پی کے ترجمان رضوی احمد نے ایک پریس کانفرنس میں کہا "یہ مضمون ان کا نہیں ہے...یہ کسی سازش کے تحت کیا گیا جعل سازی کا معاملہ ہوسکتاہے"۔ اس درمیان حکمراں عوامی لیگ نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ مضمون انہوں نے ہی لکھا ہے اور اس کیلئے خالدہ ضیا کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ امریکہ کی طرف سے ملازمین کے حقوق او سلامتی کے مسائل کو لے کر بنگلہ دیش کو ملنے والی ترجیحی تجارت کا درجہ یا جی ایس پی معطل کئے جانے کے بعد وزیراعظم شیخ حسینہ نے اپنی دیرینہ حریف رہی خالدہ ضیاء پر شدید حملہ کیا ہے۔ تاہم گذشتہ ہفتے ضیاء نے ایسا کوئی بھی مضمون لکھنے کی بات سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بنگلہ دیش کیلئے تجارتی ترجیحات ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والا پانچ ماہ پہلے شائع یہ مضمون انہوں نے نہیں بھیجا ہے۔ ضیاء نے کہا "کچھ لوگ میرے نام سے شائع ایک مضمون کا حوالہ دے رہے ہیں۔ میں نے احبار کو ایسا کوئی مضمون نہیں بھیجا ہے۔ بنگلہ کیلئے جی ایس پی سہولیات کی معطلی کے مطالبہ سے متعلق کوئی بھی مضمون میں نے نہیں بھیجا ہے"۔ تاہم شیخ حسینہ نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اب اس سے منحرف ہونے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں اخبار لہراتے ہوئے کہا "اس میں یہاں کہا گیا ہے، خالدہ ضیا کا مضمون، سابق وزیراعظم اور موجودہ اپوزیشن لیڈر۔ یہ انٹرنیٹ پر بھی موجود ہے"۔ "ڈیلی اسٹار" سمیت بنگلہ دیش کے مختلف میڈیا اداروں نے واشنگٹن پوسٹ سے اس بات کی تصدیق کی ہے، جس کا کہناہے کہ اس سال 30جنوری کو ضیاء: دی تھینک لیس رول ان سیونگ ڈیموکریسی ان بنگلہ دیش کے عنوان سے شائع مضمون ضیاء کا ہی لکھا ہوا ہے۔

Zia's article engulfs Bangladesh politics

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں