DG Vanzara said no need to examine weapons in Ishrat Jahan case
سینئر پولیس عہدیدار پرکشتاراتھوڑ پہلی عہدیدار ہیں جنہوں نے عشرت جہاں اور دیگر 3 کے انکاونٹر مقدمہ کی تحقیقات کی تھی۔ انہوں نے سی بی آئی کو بتایاکہ معطل آئی پی ایس عہدیدار ڈی جی ونجارا نے ان سے کہا تھا کہ ان کے ہتھیاروں کا معائنہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے سی بی آئی کو دئیے گئے حلفیہ بیان میں بتایاکہ ڈی جی ونجارا نے انہیں ہدایت دی تھی کہ دستاویزات جیسے لاگ بک جمع کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ متعلقہ پولیس عہدیداران عینی گواہ ہیں اور انہوں نے تفویض کردہ کا انجام دیا ہے اس لئے ایسی کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے۔ اسی طرح ونجارا نے یہ بھی کہا تھا کہ پولیس فائرنگ کا اعتراف کیا جاچکا ہے اس لئے ان کے ہتھیاروں کے معائنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فارنسک سائنس لبیاریٹری نے بھی ان کے انکاونٹر کے مقام کے دورہ پر یہ نہیں کہا کہ ان ہتھیاروں کو معائنے کیلئے لیباریٹری روانہ کیا جائے۔ راتھوڑ کا حلفیہ بیان سی بی آئی کی جانب سے خصوصی سی بی آئی عدالت میں دائر کردہ چارج شیٹ کا ایک حصہ ہے۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا تھا کہ اس واقعہ میں ملوث عہدیداروں کا کال ڈاٹا ریکارڈ انہوں نے کیوں حاصل نہیں کیا تو پرکشتا راتھوڑ نے بتایاکہ ان پر واضح کیا گیا تھا کہ کال ڈاٹا ریکارڈ سے مطابق تمام کام ونجارا اور جی ایل سنگھل کی ہدایت پر کیا جاتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں