سنگھ پریوار کی جماعتوں پر امتناع کے لیے مایاوتی کا عدلیہ کو چیلنج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-15

سنگھ پریوار کی جماعتوں پر امتناع کے لیے مایاوتی کا عدلیہ کو چیلنج

بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے عدلیہ کو چیالنج کیا کہ آر ایس ایس، وی ایچ پی اور بجرنگ دل جیسی تنظیموں پر سماج میں فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کی کوشش پر امتناع عائد کرکے دکھائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سماج میں تفرقہ کے خاتمہ کیلئے ان کی پارٹی "سرو سواج" کے نام سے ریالیوں کا انعقاد جاری رکھے گی۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے ایک فیصلہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے مایاوتی نے کہاکہ آر ایس ایس، وی ایچ پی اور بجرنگ دل جیسی تنظیمیں دستوری اصولوں کے خلاف کام کررہی ہیں اور سماج میں مذہبی نفرت پیدا کررہی ہیں لیکن کوئی ان کے خلاف کارروائی کرنے کی جرأت نہیں کرتا۔ یاد رہے کہ ہائی کورٹ نے حال ہی میں ذات پات کی بنیاد پر جلسے یا جلوسوں پر امتناع عائد کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ مایاوتی نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ہائی کورٹ نے ذات پات کے نام پر منعقد ہونے والے جلسوں کو دستور کے خلاف قرار دیا ہے، لیکن مذہبی نفرت کیلئے اکسانا بھی دستور کے خلاف ہے۔ کیا دستوری اصولوں کی اس خلاف ورزی پر عدالت ان تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کی جرأت کرسکتی ہے۔ انہوں نے پارٹی کی ذات پات پر مبنی ریالیوں کی یہ کہتے ہوئے مدافعت کی کہ اس کا مقصد سماج میں پائے جانے والے امتیازکو ختم کرنا ہے۔ لیکن اب ان کی پارٹی ذات پات کی ریالیوں کی جگہ ’سروا سواج بھائی چاہر کمیٹی، جلسے منعقد کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ ذات پات کے جلسوں کے ذریعہ بی ایس پی سماج کے سماجی طورپر پسماندہ طبقات کو اونچا اٹھنے کا حوصلہ دے رہی ہے اور ایک طرح سے سماجی خدمت انجام دے رہی ہے لیکن چند افراد اپنے مفادات کی خاطر بی ایس پی کی سیاسی ریالیوں پر امتناع عائد کرنا چاہتی ہیں۔ مایاوتی نے سپریم کورٹ کے ایک حالیہ فیصلہ کی بھی مخالفت کی جس میں 2سال کیلئے خاطی قرار دئیے گئے افراد کے انتخاب لڑنے پر پابندی عائد کی گئی۔ مایاوتی نے کہاکہ ایسے فیصلہ کا منفی اثر پڑے گا اور مرکزی حکومت سے سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کرنے کا مطالبہ کرتی ہیں۔ مایاوتی نے نریندر مودی پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ دستور ہند کی بنیاد ہندوتوا پر نہیں سیکولرازم پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی کو چاہئے کہ دستور کا مطالعہ کریں یہ ہندوتوا پر نہیں سیکولرازم کے اصولوں پرمبنی ہے۔ انہوں نے مودی کی ستائش کرنے والے اپنی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کا تیقن دیا۔ مایاوتی نے کہا "ہماری پارٹی کے ایم پی نے مودی کی ستائش کی، ہم وجئے بہادر کے خیالات سے اتفاق نہیں کرتے۔ ہم نے حمیر پور سے ان کا (انتخابی) ٹکٹ منسوخ کردیا ہے۔ ان سے تمام ذمہ دارایاں واپس لے لی گئی ہیں۔ میں انہیں ایک وارننگ دے رہی ہیں۔ وہ پارٹی ضابطہ اخلاق میں آجائیں ورنہ ہم انہیں پارٹی سے خارج کرنے پر مجبور ہوجائیں گے"۔

Mayawati demands ban on saffron outfits that provoke Hindu sentiments

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں